سپریم کورٹ: اسلام آباد کی حد بندی سے متعلق ایک ہفتے میں رپورٹ طلب
عدالت عظمی نے سروے آف پاکستان سے اسلام آباد کی حد بندی سے متعلق ایک ہفتے میں حتمی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مارگلہ کی پہاڑیوںسے درختوں کی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت کا آغاز کیا تو سی ای او کنٹونمنٹ بورڈ عدالت میں پیش ہوئے چیف جسٹس نے استفسارکیاکہ عدالتی حکم پراسلام آباد کی حد بندی کی جا رہی تھی توکنٹونمنٹ بورڈ نے عدالتی حکم میں مداخلت کیوں کی؟کس کے حکم پر پلر اٹھائے گئے، سی ای او کنٹونمنٹ نے کہاکہ عملے کو عدالتی حکم کا علم نہیں تھا،چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کو کس نے تعینات کیا؟ تو سی ای او نے بتایا کہ وہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے زریعے تعینات ہوئے ہیں،چیف جسٹس نے کہاکہ کیوں نہ سربراہ ملٹری لینڈ میجر جنرل نجم الحسن کو بلا لیں،کنٹونمنٹ بورڈ کون ہوتا ہے سروے سے روکنے والا، چیف جسٹس نے کہاکہ سروے آف پاکستان کے کام میں مداخلت نہیں ہونے دیں گے کئی علاقوں میں وفاق اور صوبوں میں تنازعہ ہے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ 1963کے نقشے کے مطابق حد بندی کی جارہی ہے۔ایک ہفتے کی مہلت دی جائے مکمل رپورٹ پیش کریں گے۔عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی استدعا منظور کرتے ہوئے سروے آف پاکستان سے اسلام آباد کی حد بندی سے متعلق ایک ہفتے میں حتمی رپورٹ طلب کر تے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی ۔