راول ڈیم کے اطراف کی اراضی جن پیسوں پر لیز دی گئی ان پیسوں پر کھوکھا الاٹ نہیں ہوتا: چیف جسٹس
سپریم کورٹ میں راول ڈیم کے اطراف لیز ارضی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے کہ راول لیک پر لیز سرکاری اراضی کی بندر بانٹ ہوتی ہے۔ جن فیسوں پر لیز دی گی اس پر کھوکھا الاٹ نہیں ہوتا۔ عدالت نے لیز معاہدے کے تحت ہارس کلب کی خامیاں دور کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ چک شہزاد کے فارم ہاوس جرمانے لگتے ہیں لگائیں۔ کسی کا فارم ہاوس مقرر حد سے زیادہ ہے تو گرائیں۔ جج کے لیے ضروری ہے مزدوری سے کاروبار تک سارے کام علم ہو۔ لیز کی زمین کو آگے لیز پر دینا قابل قبول نہیں۔ اپنے باپ کا مال سمجھ کر مفت میں زمین الاٹ کی گی۔ باپ کی زمین کو بھی کوئی اسطرح نہیں بانٹتا۔ لیز ہولڈر اپنے معاہدے کی شرائط پوری کریں۔ جو شرائط پوری نہ کرے انھیں اٹھا کر باہر پھینک دیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ راول لیک کے فن پارک اور دیگر سہولیات کا بچوں کے ساتھ جائزہ لیں گے۔لیز ہولڈر ایک ماہ میں اپنی خامیاں دور کریں کسی لیز میں غلط فائدہ دیا گیا ہے تو سی ڈی کیس نیب کو بھیج دے۔ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔