کمپنیوں میں تقرریوں کا معاملہ:نیب سے تفصیلی پیشرفت رپورٹ طلب
سپریم کورٹ نے نیب سے پنجاب کی56 کمپنیوں میں تقرریوںکے معاملہ میں تفصیلی پیش رفت رپورٹ طلب کرلی ۔ بدھ کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے پنجاب کی 56 کمپنیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔ بدھ کو کیس کی سماعت کا آغاز ہوا تو جسٹس اعجازالاحسن نے سوال اٹھایا کہ کیا نیب کی جانب سے اپ ڈیٹ رپورٹ آ ئی ہے؟پنجاب کے سرکاری وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ نیب کی جانب سے کیس کے آ غاز میں رپورٹ دی گئی تھی اسکے بعدکوئی رپورٹ نہیں آئی ۔ جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ پھر نیب معاملے میں افسران کے جواب کو سامنے رکھ کر رپورٹ دے کیونکہ افسران کی جانب سے بڑا تفصیلی جواب جمع کروایا گیا ۔افسران کے وکیل خواجہ طارق رحیم نے کہاکہ ان بھرتیوں کیلئے اشتہارات دئیے گئے انٹرویوز ہوئے تقرری کا پراسس مکمل کیا گیا ، جسٹس عمر عطا بندیال نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ خواجہ صاحب آپ کے جواب کے ساتھ بہت سی دستاویز ات بھی لگائی گئی ہیں ، عدالت جائزہ لے گی کہ کمپنیوں میں تقرریوں میں پسند نا پسند کا معیار تو نہیں تھا،عدالت یہ بھی دیکھے گی کہ ان کمپنیوں میں تقرریوں کیلئے کسی قسم کی نرمی تو نہیں کی گئی۔ افسران کی تقرریوں پر صوبائی حکومت سے بھی جواب طلب کر رہے ہیں ۔عدالت نے ہدایت کی کہ افسران کا جواب پنجاب حکومت کو فراہم کیا جائے جواب ملنے کے بعدنیب اور پنجاب حکومت تقرریوں پر اپنی اپنی الگ رپورٹس دیں، عدالت نے کیس کی مزید سماعت چار ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔