تحریک لبیک پاکستان دھرنا : تمام داخلی راستوں پر کنٹینر اوربھاری گاڑیاں کھڑی کرکے رکاوٹیں لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں چلینج
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) فیض آباد انٹرچینج میں تحریک لبیک پاکستان کے دھرنا دینے کے اعلان کے بعد راولپنڈی سے اسلام آباد کی جانب تمام داخلی راستوں پر کنٹینر اوربھاری گاڑیاں کھڑی کرکے رکاوٹیں لگا نے کے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے اقدامات کو لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں چلینج کر دیا گیاملک صالح محمد ایڈووکیٹ نے آئین کے آرٹیکل 199کے تحت دائر پٹیشن میں صوبائی حکومت،کمشنر،ڈپٹی کمشنر اور سی پی او راولپنڈی کے علاوہ چیف ٹریفک افسر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ حکومت کی جانب سے راولپنڈی اسلام آباد کی سڑکوں کو کنٹینر لگا کر مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے جس سے شہریوں کی نقل و حرکت بند ہو کر رہ گئی ہے راولپنڈی کے تین بڑے سرکاری ہسپتالوں، ضلع کچہری اور تعلیمی اداروں سمیت تمام کاروبارہی مراکز کو جانے والے سارے راستے 21اور22اکتوبر کی درمیانی رات سے بند پڑے ہیں طلبا و طالبات تعلیمی اداروں میں نہیں پہنچ سکتے جس سے انہیں تعلیمی نقصان کا سامنا ہے سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے ایمبولینس گاڑیوں میں موجود مریض زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہوتے ہیں حالانکہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے میٹرو بس سروس جڑواں شہروں کے درمیان چلنے والی واحد پبلک ٹرانسپورٹ ہے جس کی بندش سے شہری نہ صرف شدید سفری مشکلات سے دوچار ہیں بلکہ ان کے بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے شہریوں کو سفری سہولیات، طالبعلموں کو تعلیمی حق اور مریوں کو علاج معالجے سے محروم کرنا، ذرائع نقل و حمل کو بند کرنا،کاروباری سرگرمیوں کو بند کرنا سراسر غیر آئینی و غیر قانونی اقدامات ہیں اسی طرح یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ہزاروں مزدور انتظامیہ کے اس اقدام کی وجہ سے فارغ بیٹھے ہیں اور ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو چکے ہیں آئین پاکستان ہر شہری کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے جس کے تحت ہر شہری آزادانہ زندگی گزار سکتا ہے۔