فرانس کے صدارتی انتخابات کے پہلے راؤنڈ میں امینیول میکخواں اور انتہائی دائں بازو کی ماری لا پین نے کامیابی سمیٹ لی

فرانس میں صدارت انتخابات کے پہلے مرحلے میں گیارہ امیدوار انتخابی میدان میں اترے،،، اعتدال پسند نواجوان امیدوار امیونیول میکخواں اور قوم پرست امیدوار ماری لی پین میں سخت مقابلہ دیکھا گیا، امینیول میکخواں نے تئیس اعشاریہ سات فیصد جبکہ ماری لا پین نے اکیس اعشاریہ سات فیصد ووٹ حاصل کئے۔۔پہلے راؤنڈ میں امیدوار 50 فیصد سے زیادہ ووٹ نہیں حاصل کرسکا،، پہلے راؤنڈ میں کامیابی کے بعد امینیول میکخواں اور ماری لا پین سات مئی کو مدمقابل ہوں گے۔ انتخابات میں ووٹوں کی شرح 2012 کے انتخابات جتنی ہی رہی، امینیول میکخواں کاروباری سرگرمیوں کے حامی ہیں جبکہ لی پین تارکین وطن خصوصا مسلمان ملکوں سے لوگوں کی آمد رفت روکنا چاہتی ہیں، انتخابی مہم کے دوران امیدواروں نے کئی مباحثے کیے اور سب کے سب نے یورپ، امیگریشن، معیشت اور فرانسیسی شناخت کے حوالے سے مختلف نظریات اور تصورات پیش کیے۔ صدارتی انتخابات کے دوران دہشتگردی کے واقعات کے تناظر میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے،،، پچاس ہزار سے زائد پولیس اہلکار جبکہ سات ہزار فوجیوں نے سیکورٹی کے فرائض انجام دئیے۔