امریکی سفارت کار کرنل جوزف کانام بلیک لسٹ میں شامل کرنل جوزف کو سفارتی استثنٰی حاصل ہے، اس لیے نہ اسکی گرفتاری ہوسکتی ہے,حکومت

اسلام آباد ہائیکورٹ میں امریکی سفارتکارکی گاڑی سے شہری کی ہلاکت کے کیس کی سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی،، وفاقی حکومت نے عدالت میں جواب جمع کرادیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرلیا گیا ہے، ڈپٹی اٹارنی جنرل راجا خالد نے عدالت کو بتایا کہ امریکی سفارت خانے کا دفاعی اتاشی پاکستان نہیں چھوڑ سکتا، کرنل جوزف کو سفارتی استثنیٰ حاصل ہے اس لیے اس کی نہ گرفتاری ہوسکتی ہے اور نہ ہی ٹرائل کیا جا سکتا ہے، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کے روبرو مزید کہا کہ آفیشل ڈیوٹی کے دوران حادثے کی صورت میں ویانا کنونشن سفارتکاروں کو استثنیٰ دیتا ہے جب کہ سفارتکار کا نام ای سی ایل میں شامل کرنا طویل عمل ہے،، جواب میں کہا گیا کہ اگر کوئی سفارتکار اپنا استثنیٰ واپس لے لیتا ہے تو پھر ٹرائل کیا جاسکتا ہے، عدالت نے قرار دیا کہ عتیق بیگ قتل کیس میں وزارت خارجہ عدالتی سوالنامے کے جوابات دے،یاد رہے کہ 7 اپریل کو امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف نے سگنل کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دو موٹر سائیکل سوار افراد کو روند دیا تھا جس کے نتیجے میں عتیق بیگ نامی نوجواں موقع پر جاں بحق اور اس کا کزن شدید زخمی ہوا تھا۔