اسد عمر نے بلاول بھٹو زرداری کو ان کی پارٹی کے دور حکومت کی کارکردگی کا آئینہ دکھا دیا
سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے پاکستان پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کو ان کی پارٹی کے دور حکومت کی کارکردگی کا آئینہ دکھا دیا۔ سابق وزیر خزانہ نے قوم کو نوید سنائی ہے کہ رواں مالی سال محاصل میں چھ سے سات فیصد کمی ہو گی۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے 2008 سے 2013ء تک کے دور حکومت میں قرضوں میں 135 فیصد اضافہ ہوا۔ چار سورما وزیر خزانہ رہے سب ناکام ہوتے رہے۔ ایک ایک کو واپس بھجواتے رہے۔ پیپلزپارٹی کی حکومت تاریخ کی نااہل اور ناکام ترین حکومت تھی۔ اسد عمر نے کہا کہ بلاول نے جو تقریر کی میں اس کا جواب دینا چاہتا ہوں۔ خوشی ہوتی اگر وہ موجود ہوتے۔ میں نے ان کی انگریزی پر اعتراض نہیں کیا اور نہ کبھی بلاول بھٹو کو غدار قرار دیا ہے۔ بلکہ میں نے کہا کہ بلاول نے انگریزی میں جو بات کی وہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو گی یہی ہوا بھارتی ٹی وی اور اخبارات بلاول کی تقریر کا حوالہ دیتے رہے۔ بلاول بھٹو غدار نہیں ہیں نہ وہ ملک کے خلاف ہیں البتہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ معاشی قتل ہو رہا ہے۔ نااہل اور ناکام ٹیم ہے یقیناًایسا نہیں ہونا چاہئے مگر وہ تاریخ پر نظر ڈالیں پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں اس سے بھی زیادہ بدتر حالات تھے جب آصف علی زرداری صدر تھے معاشی ترقی کی رفتار 0.4 فیصد تھی۔ بلاول بھٹو زرداری پیپلزپارٹی کے پانچ سالہ دور کے اعداد و شمار سے بھی قوم کو آگاہ کریں۔ بجٹ خسارہ 7 فیصد تھا۔ عوام کا زندگی گزارنا مشکل ہو گیا تھا۔ ہمارے دور میں افراط زر 6.8 فیصد ہے جبکہ پیپلزپارٹی کے دور میں مجموعی طور پر یہ افراط زر 12.3 فیصد رہا یہ اپنے دور میں عوامی پریشانی کی بات کیوں نہیں کرتے۔ اسد عمر نے کہا کہ یقیناًرواں مالی سال محاصل کے اہداف میں سات سے آٹھ فیصد کمی ہو گی مگر یہ بھی سب کو معلوم ہونا چاہئے کہ یہ اہداف کس نے مقرر کئے تھے۔ انہوں نے قرضوں پر بڑی فکرمندی دکھائی ہے۔ یقیناًقرضے بڑھ رہے ہیں نہیں بڑھنے چاہئیں مگر انہیں بھی آئینہ دکھانا چاہتا ہوں کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں ملکی قرضے دگنے ہوئے۔ 2008ء سے 2013ء تک ان قرضوں میں 135 فیصد اضافہ ہوا۔ ہم پانچ سال کے لئے آئے ہیں ان کے ادوار میں کرپشن ہی کرپشن تھی۔ اب گھیرا تنگ ہو رہا ہے تو چیخ و پکار ہو رہی ہے۔ حکومت کو اس چیخ و پکار سے کوئی ڈر نہیں ہے۔ پاکستان میں بڑے بڑے معاشی مافیاز کے ساتھ ان کا ملاپ ہو گیا ہے۔ اگر یہ عوامی نمائندگی کا دعویٰ کرتے ہیں تو انہیں مافیاز کے سامنے کھڑا ہونا چاہئے۔ چاہے جو کچھ بھی ہو جائے ہماری حکومت کرپشن کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے گی۔ غیور ملک ہے اگرچہ معاشی چیلنجز کا حل آسان نہیں ہے۔ مشکل فیصلے کئے ہیں۔ مزید بھی کرنے ہیں۔ آئندہ بھی مشکل فیصلے کئے جائیں گے۔ انہوں نے آخر میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا اور کہا کہ ہر دل کی آواز پاکستان زندہ باد۔