قبائلی عوام حقیقی معنوں میں محب وطن ہیں اور انہوں نے قوم کیلئے بڑی قربانیاں دیں ہیں: وزیر اعظم عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر بدعنوانی عناصر سے لوٹی ہوئی قومی دولت کی وصولی کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
انہوں نےضلع جنوبی وزیرستان کے ہیڈکوارٹر وانا میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوان سیاستدانوں کا احتساب کیاجائے گا اور انہیں کوئی این آر او نہیں دیا جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے قومی خزانہ بے رحمی سے لوٹا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران ملکی قرضے چھ ہزار ارب سے بڑھ کر تیس ہزار ارب تک جا پہنچے۔عمران خان نے کہا کہ قبائلی عوام حقیقی معنوں میں محب وطن ہیں اور انہوں نے قوم کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے باعث قبائلی عوام کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے جاری ہے ۔ انہوں نے کہا یقین دلایا کہ تمام متاثرہ افراد کو امداد فراہم کی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی جانب سے قوم سے کئے گئے تمام وعدے ترجیحی بنیاد پر پورے کئے جائیں گے۔ انہوں نے قبائلی علاقوں کے عوام کو بااختیار بنانے کیلئے وہاں بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ قبائلی افراد کے درمیان تنازعات کے فوری حل کیلئے قبائلی علاقوں میں جرگے کے نظام کو مضبوط بنایا جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ قومی مالیاتی کمیشن کا تین فیصد حصہ قبائلی اضلاع کی ترقی پر خرچ کیا جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں کیلئے انصاف روزگار پروگرام شروع کیا جائے گا ۔ انہوں نے قبائلی عوام پر زور دیا کہ وہ علاقے میں قیام امن کیلئے کام کریں اور معاشرے میں بدامنی پیدا کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کریں۔
وزیراعظم نے اس سے قبل ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے Spinkai Raghzai میں قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سابق فاٹا میں ترقیاتی کاموں پر سالانہ ایک سو ارب روپے صرف کرکے تبدیلی کے ذریعے اسے دیگر علاقوں کے ہم پلہ لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت قبائلی اضلاع میں صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔وزیراعظم نے کہا قبائلی اضلاع کے عوام کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور انہوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا حکومت جنوبی وزیرستان سمیت سابق قبائلی علاقوں میں صحت انصاف کارڈ متعارف کرائے گی جس کے تحت ہر خاندان کسی بھی ہسپتال سے سات لاکھ 20 ہزار روپے کا علاج کرا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہسپتالوں میں سرجنوں اور ماہر ڈاکٹروں کا تقررکرے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ سابق قبائلی علاقوں کے نوجوانوں کو اپنے کاروبار کے لئے بلا سود قرضے فراہم کئے جائیں گے۔عمران خان نے اس موقع پر جنوبی وزیرستان میں ایک سو کلومیٹر سڑکوں، لڑکوں اور لڑکیوں کیلئے ایک ایک کالج ، گرڈ سٹیشن کو بہتر بنانے اور سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت شمسی توانائی کے منصوبوں کے ذریعے دوردراز علاقوں کے عوام کو بجلی فراہم کرے گی اور پانی کے مسئلے کو حل کیلئے چھوٹے ڈیم تعمیر کرے گی۔