پاکستان نےریاست آسام میں فسادات کو ہوا دینے کے بھارتی الزام کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ دوسرے ممالک میں عدم مداخلت کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ معظم خان نے ایس ایم ایس کے ذریعے خوف و ہراس پھیلانے کے بھارتی الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت بلا وجہ الزام تراشی کے بجائےمعلومات فراہم کرے،ہم ان کا جائزہ لیں گے۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور اس نے کبھی کسی کو ایٹمی حملوں کی دھمکی نہیں دی۔ ڈرون حملوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ یہ حملے غیر قانونی اور پاکستانی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں جن کو رکوانے کے لئے معاملہ متعدد مرتبہ امریکی حکام کے سامنے اٹھایا جاچکا ہے جبکہ اس حوالے سے مختلف تجاویز بھی زیر غور ہیں۔ سابق امریکی فوجی کے اسامہ بن لادن کے ٹھکانے سے متعلق پاک فوج کے بعض افسران کو پہلے سے علم ہونے کے بیان پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایسے بیانات پر سرکاری سطح پر ردعمل کی ضرورت نہیں ہوتی، جبکہ امریکی صحافی کی کتاب میں اسی طرح کے حوالے پر ترجمان نے کہا کہ کتاب دیکھے بغیراس پربھی کوئی ردعمل قبل از وقت ہو گا۔ افغان صدارتی مشیر کے افغانستان میں مداخلت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اپنی سر زمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا جبکہ افغان حکام کے ساتھ بہتر تعلقات کیلئے اعلی سطح پر رابطے جاری ہیں۔