غیرقانونی الاٹمنٹ: سندھ ہائی کورٹ کاسیکرٹری بلدیات سمیت 10ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم
سندھ ہائی کورٹ نے زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزام میں سیکرٹری بلدیات سندھ روشن علی شیخ سمیت 10 ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے سیکرٹری بلدیات روشن علی شیخ سمیت 10 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔عدالت نے حکم دیا کہ روشن علی شیخ اور دیگر کو گرفتار کیا جائے۔ ملزمان میں فضل الرحمن، وسیم، ندیم قادر کھوکھر صبیحا اسلام اور دیگر شامل ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزمان کی جانب سے اختیارات کے ناجائز استعمال کو تقویت ملتی ہے اور ملزمان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ روشن علی شیخ اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر ہوچکا ہے۔ کے ایم سی اور بورڈ آف ریونیو کی ملی بھگت سے ذبیحہ خانہ کی 265 ایکڑ اراضی غیر قانونی طور الاٹ کی گئی جبکہ ملزمان نے لانڈھی میں اسمال کارٹیج انڈسٹری کو زمین الاٹ کی تھی۔