سراج الحق کا غیر مسلموں کیلئے اقلیت کا نام تبدیل کرکے پاکستانی برادری کا ٹائٹل دینے کا مطالبہ
منصورہ میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام امن کانفرنس منعقد ہوئی جس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور سینیٹر کامران مائیکل سمیت دیگر اقلیتی برادری کے نمائندوں نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں جڑانوالہ جیسے واقعات کی روک تھام اور اقلیتوں کے حقوق کیلئے ستمبر میں اسلام آباد میں قومی سطح کے کنونشن کا انعقاد ہوگا جس میں انسانی حقوق کے علمبردار شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمنوں نے ملکی امیج تباہ کرنے کی کوشش کی، جڑانوالہ جیسے واقعات کے مجرم جب حکومت اور عدالتوں سے بری ہوجائیں گے تو پھر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نہیں ہوگا، اگر ایسے واقعات میں مجرموں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں گی تو یہ واقعات رک جائیں گے۔ سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے اقلیتی امور پر نیشنل کمیشن بنایا جائے تاکہ ان کے حقوق اور ظلم و ستم پر بات ہو اور تحفظات کا ازالہ کیا جائے۔ امن کانفرنس سے خطاب میں سینیٹر کامران مائیکل نے کہا کہ ہم واقعہ کربلا میں بچیوں کے سروں پر چادریں دیتے رہے لیکن ہماری بچیوں سے چادریں چھینی جا رہی ہیں، اقلیت نے کبھی ریاست کو نہیں للکارا، جھنڈے میں سفید رنگ اقلیت کا ہے اسے ہی رہنا چاہیے۔ کامران مائیکل نے کہا کہ جب تک توہین مذہب کے واقعہ کا فیصلہ نہیں ہوجاتا الزام لگانے اور لگنے والے دونوں کو جیل میں ڈالا جائے، سفید رنگ داغدار ہو یا اس پر خون کے دھبے ہوں تو اقلیت کا سفید رنگ نہیں رہتا، جڑانوالہ واقعہ پر مجرموں کو سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسا واقعہ رونما نہ ہو سکے، اقلیت کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ سردار بشن سنگھ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایسے واقعات رکنے چاہئیں، غلطی ایک شخص کرتا ہے تو سزا سب کو دی جاتی ہے، بین الاقوامی برادری سے اپیل ہے کوئی بھی مقدس کتاب کی بے حرمتی نہ کرے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کی جانب سے جڑانوالہ میں مسیحی بچیوں اور بچوں کی تعلیم وتربیت، چرچز اور گھروں کی تعمیر کا بھی اعلان کیا گیا۔