دہشتگردی کے خاتمے اور باہمی رابطوں کو فروغ دینے کیلئے چھ ممالک کی سپیکر کانفرنس کا انعقاد
جس میں ایران ،چین ،روس،افغانستان اور تر کی کے سپیکرز نے شرکت کی،،، سپیکرز نے خطے میں امن و خوشحالی، باہمی رابطوں کو فروغ دینے اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پارلیمانی تعاون میں اضافے پر زور دیا-روسی سپیکر ضمیر کابولوف نے خطاب کرتے ہوئے کہا افغانستان میں داعش کی تعداد دس ہزار ہو گئی،، نامعلوم ہیلی کاپٹرز داعش کو اسلحہ بھی سپلائی کررہے ہیں،،، داعش ارکان کی تعداد بڑھ رہی ہے،اتحادیوں سےذمےدارانہ جواب نہیں مل رہا،، دہشت گردی کوروکنا ہمارا مشترکہ مقصد ہے،،، ہمیں دہشتگردوں کو روکنے کا تجربہ ہے، ترکی اورایران نے شام کی صورتحال بہتربنانےمیں اہم کردار اداکیا، دہشت گردی دنیا اور مذاہب کیلئے خطرہ ہیں، اس کے خلاف بین الپارلیمانی تعاون کی ضرورت ہے،، افغان حکومت کوطالبان کےساتھ تعمیری بات چیت کرنی چاہیے،، امریکاافغانستان میں اپنےلیےخطرےکوکم کرسکتا ہے۔۔۔ ترک سپیکر کا کہنا تھ کہ ہمارےخطےکوسنگین چیلنجزدرپیش ہیں داعش اورپی کے کے سےلڑائی میں ہم نے کئی قیمتی جانیں نچھاور کیں۔۔ ایران کے اسپیکر علی لارے جانی کا کہنا تھا کہ خطے میں امریکاکی نئی مہم جوئی روکنے کی ضرورت ہے ، سائبر شعبے میں بھی دہشت گردی روکنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے ۔ افغانستان کے اسپیکر عبدالرؤف ابراہیمی کا خطاب میں کہنا تھا کہ خطے کے ملک آپس میں رابطے بڑھائیں گے تو ہر شعبے میں ترقی تیز ہوگی۔چین کے وائس چئیرمین این پی سی نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین تنازعات کوڈائیلاگ سےحل کرنےپریقین رکھتاہے، چین عالمی امن کیلیےکوشش کرتارہے گا۔