سی پیک میں ترکی کی شمولیت کا خیرمقدم کریں گے۔ نواز شریف
وزیراعظم نوازشریف نے تین روزہ سرکاری دورے کے دوران ترک صدر اور وزیراعظم سمیت اعلی حکام سے ملاقاتیں کیں،، پاکستان اور ترکی کے درمیان توانائی، تعلیم اور تجارت سمیت متعدد معاہدوں پر دستخط کئے گئے، وزیراعظم نواز شریف نے انقرہ میں یادگار شہدا پر حاضری دی اور پھول چڑھائے۔ جبکہ انقرہ میں اعلیٰ سطح کے تذویراتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کی قیادت کی، تین روزہ دورے کے بعد وطن واپسی سے پہلے میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو میں وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ترک صدرسےعلاقائی اور عالمی امور پر بات چیت ہوئی، جبکہ شام،روس، اورداعش کےمعاملات پربھی تبادلہ خیال کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ سی پیک میں ترکی کی شمولیت کا خیرمقدم کریں گے، وسطی ایشیائی ریاستیں سی پیک میں تیزی لاسکتی ہیں، ذرائع کے مطابق صحافیوں کی جانب سے پاناما لیکس کیس سے متعلق سوال پوچھے جانے پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ کچھ نہیں کہہ سکتے کہ مخالفین عدالت کے فیصلے کو قبول کریں گے یا نہیں، رہ کسی کی برائی نہیں کرنا چاہتے تاہم اتنا کہیں گے کہ مخالفین صرف باتیں ہی کرسکتے ہیں، اس سے پہلے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپریشن رد الفساد اورپنجاب میں رینجرزکی تعیناتی کافیصلہ وزیراعظم ہاؤس میں کیا، حکومت دھماکوں سے گھبرانے والی نہیں،دہشت گردی کیخلاف ڈٹ کرلڑیں گے اور اسے بہت جلد ختم کر کے دم لیں گے