بتایا جائےکہ نیشنل ایکشن پلان کی ضرورت بڑھ گئی یا پھریہ ناکام ہوگیا۔ مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشتگردی کی نئی لہرکا کیا نتیجہ نکالا جائے، نیشنل ایکشن پلان اور فوجی عدالتوں کی ضرورت بڑھ گئی، یا پھر یہ سب ناکام ہو گیا، حکومت بتائے کہ دو سال تک فوجی عدالتیں چلائیں گئی لیکن ان کا کیا نتیجہ نکلا، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آرمی ایکٹ پر اکیس ویں آئینی ترمیم پر تحفظات پہلے بھی تھے آج بھی ہیں، اگر دہشتگردی کو مذہب اور قانون سے منسلک کیا جائے تو ہم ایسے قانون اور ترمیم کو قبول نہیں کرتے، مذہب اور فرقے کو ریاست کے مقابلے میں لانا ریاست کے مفاد کی نفی ہے، پاکستان میں تمام مذہبی جماعتیں اور مدارس قانون، آئین اور جمہوریت کے ساتھ ہیں، قانون کا لب و لہجہ ریاست کو مذہبی دنیا کے ساتھ ایک سازش لگتا ہے، ہم پاکستان کے ساتھ اور امن کیلئے ایک پیج پر ہیں، متنازع الفاظ کی حمایت نہیں کریں گے۔