چیئرمین پی سی بی نے شرجیل خان اور خالد لطیف کو لاعلم قرار دیدیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے چیئرمین شہریار خان نے فکسنگ کھلاڑیوں کو لاعلم قرار دیدیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ جس شخص سے ملاقات کر رہے ہیں وہ کوئی پرستار ہے یا پھر بکی ہے۔ دونوں کھلاڑیوں کو چارج شیٹ دیدی ہے اور اب جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔میچ فکسنگ پوری دنیا میں ہوتی ہے جہاں ٹی20 ہوتے ہیں وہاں بکی پہنچ جاتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس کے دوران کیا۔کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینٹر مشاہد اللہ خان کی زیر صدارت ہوا ۔مشاہد اللہ خان نے چیئرمین پی سی بی سے پوچھا کہ بتائیں آئی سی سی سے آپ نے رابطہ کیایاانھوں نے آپ سے رابطہ کیا،اگرآپ نے آئی سی سی سے رابطہ کیاتھاتوآپکوخبروں کی تردیدکرنی چاہیے تھی۔چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے بتایا کہ ہمارے پاس یہ اطلاع تھی کہ ایسا واقعہ ہونے لگا ہے اس لیے تیار تھے،پہلا پی ایس ایل کامیاب ہوا تو دوسرے میں بکی آگئے،جوکھلاڑیوں سے براہ راست نہیں بلکہ رشتہ داروں یاسابق کھلاڑیوں کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یوسف کا ناصرجمشید سے رابطہ ہوا،دونوں لندن سے دبئی آئے،ناصرجمشید نے کھلاڑیوں سے کہا کہ یہ شخص آپ سے ملنا چاہتا ہے،ناصرجمشید نے 3 کھلاڑیوں خالد لطیف،شرجیل اورعرفان کویوسف سے ملوایا۔شہریار خان نے مزید بتایا کہ کھلاڑیوں کو مستقل طور پر اردو اور انگریزی زبان میں بریفنگ دی جاتی ہے جب کہ انہوں نے اقرار کیا کہ کھلاڑیوں نے بورڈ کو نہیں بتایا کہ بکی سے بات ہوئی ہے،یہ ان کا آفیشل بیان ہے ،جو پہلے بیان سے تھوڑا مختلف ہے۔انہوں نے کہا کہ جو شواہد ملے ان سے لگا کہ شرجیل نے بکی کی بات پرمیچ میں پیشرفت کی،خالد نے اس دن میچ کھیلا نہیں تھا، لیکن اس نے رضامندی کا اظہار کیا تھا،عرفان سے بکی نے بات کی، لیکن اس نے ایک کان سے سن کردوسرے سے نکال دی،اس نے سیکیورٹی آفیشل کو اس کی اطلاع نہیں دی۔ چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا کہ میچ فکسنگ پوری دنیا میں ہوتی ہے اور جہاں ٹی 20 میچ ہوتے ہیں وہاں بکی آ جاتے ہیں۔ ہندوستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا میں بھی بکی آتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بکی کھلاڑیوں سے براہ راست رابطہ نہیں کرتے بلکہ رشتہ داروں یا سابق کھلاڑیوں کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ناصر جمشید نے کھلاڑیوں سے کہا کہ یہ شخص آپ سے ملنا چاہتا ہے جبکہ پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو علم تھا کہ ایسا ہونے والا ہے، خالد لطیف اور شرجیل خان کے خلاف ثبوت موجود ہیں تاہم دونوں کھلاڑیوں کو تحریری جواب دینے کیلئے 14 روز دئیے ہیں ۔شہریار خان نے کہا کہ دونوں کھلاڑیوں نے جو بیان ریکارڈ کرایا ہے وہ پہلے سے مختلف ہے تاہم دونوں کھلاڑیوں نے بکی سے ملاقات کا اعتراف کیا ہے اور یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو مشتبہ شخص کے بارے میں اطلاع نہ دینے پر غلطی کی۔