کوئٹہ بم دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا۔

کوئٹہ میں آئی جی آفس کے قریب چیک پوسٹ پر خودکش دھماکے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس کی فضا ہے، دھماکے کا مقدمہ تھانہ کینٹ کے ایس ایچ او کی مدعیت میں نامعلوم دہشتگردوں کے خلاف درج کرلیا گیا، مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں، دوسری طرف خودکش دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، ابتدائی رپورٹ کے مطابق دہشتگردوں نے سفید رنگ کی گاڑی میں پچتھہر کلوگرام بارود استعمال کیا، دھماکے میں استعمال ہونیوالی گاڑی کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق، تباہ ہونے والی گاڑی کراچی کے علاقے کورنگی فائیو بی کے رہائشی جمیل الرحمان کے نام پر ہے۔ گاڑی 1986ء ماڈل کی ہے جس کا ٹیکس آخری بار 2008ء میں جمع کیا گیا تھا۔ دوسری جانب، ڈی جی سول ڈیفنس نے تصدیق کی ہے کہ دھماکہ خودکش تھا۔ بم ڈسپوزل ٹیم کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق، بزدل امن دشمنوں نے دہشتگردی میں 75 کلو گرام سے زائد بارودی مواد، نٹ بولٹ اور بال بیرنگ کا استعمال کیا۔ دھماکے کے بعد صوبے بھر میں سکیورٹی بڑھا دی گئی،،، اہم تنصیبات پر اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔۔۔ کوئٹہ دھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت 13افراد شہید جبکہ چودہ زخمی ہو گئے تھے۔