ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری کی لفظ سلیکٹڈ استعمال کرنے پر مریم اورنگزیب کو وارننگ

مسلم لیگ ن کی ترجمان اور رکن قومی اسمبلی مریم اورنگزیب نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ تیسرا بجٹ نا اہل اور نالائق سلیکٹڈحکومت کی تھرڈ کلاس پرفارمنس ہے۔ ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری نے لفظ سلیکٹڈ استعمال کرنے پر مریم اورنگزیب کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ آپ سب منتخب ہیں اپنی اور اس ایوان کی تذلیل نہ کریں۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم نے دس روز میں دو بار پر ٹی وی پر خطاب کیا،ٹی وی اسٹار وزیر اعظم کے پہلے کنٹینر خطاب کا نشانہ اپوزیشن تھی،تین بار بجٹ پیش کر کے عوام اور ملازمین کے منہ سے نوالہ چھین لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے دوسرے خطاب میں سرمایہ داروں کو ڈرایا گیاکہا گیا انڈوں کٹوں اور بھینسوں سے ملکی معیشت کو اوپر لے جاوں گا ، پھر تیسرے خطاب میں عوام کو دھمکیاں دی گئیں۔ روٹی گیارہ روپے سے پچیس روپے ہوگئی کہا گیا تھا کہ نوکریاں اتنی ہونگی کہ بیرون ملک سے لوگ آئینگے نوکریاں ایسی ملی کہ ہارے ہوئے لوگوں کو نوکری ملی آئی ایم ایف کی نوکریاں ملی حقیقی عوام وزیراعظم میا ں نواز شریف اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں ہے میں نواز شریف کو سلام پیش کرتی ہوں جو کہ جھکا ہے نہ کسی کی بلیک میلنگ میں آیا آج نواز شریف کی کاوشوں کا صدقہ اس وقت فیتے کاٹنے کا اعکزاز ملا ہے آپ اور پپ کی نیب ایف آئی اے بھی ختم ہونے والی ہے آپ نواز شریف کو جیل میں ڈال کر حکومت میں آئے ہیں ۔”کوتوال بیٹھا ہے کیا جواب دیں اس کو“ ،”چاند ایسے کرگئے کیا جواب دیں اس کو“ اے این پی کہ رکن اسمبلی حیدر ہوتی نے کہا کہ مجھے دس ماہ پر اگر غور کیا جائے تو ہمیں چکرا کے رکھا جاتا ہے ہم نے معیشت کا ٹارگٹ بالکل کھو دیا ہے تمام ادارے مفلوج ہوچکے ہیں اس وقت ملک کے معاشی حالات بالکل خطرناک حد عبور کررہے ہیں پیٹرول ڈیزل گیس بجلی کے ریٹ کو دیکھیں تو پچھلی حکومتوں سے 90 فیصد بڑھ چکی ہے کھانے پینے کی ایشاءسبزیاں بھی مزید مہنگی ہوتی جارہی حکومت کو چاہیے کہ ملازمین کی تنخواہ 25فیصد بڑھائے تاکہ چھوٹے طبقے کا گزارہ ہوسکے خیبر پختونخوا کے عوام کو بھی ریلیف دیا جائے تمباکو کے لئے لگایا گیا ٹیکس واپس لینا چایے ٹیکس کے معاملے میں حکومت کو سوچ و بچار سے کام لینا ہوگا جو کمیشن بن چکا ہے اس کے حوالے سے بھی تحفظات ہیں پروڈکشن آرڈر کئے جائیں محسن داوڑ کے بھی پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں جس طرح آصف زرداری کے کئے گئے ہیں خیبر پختونخوا کے لوگ بھی دکھی ہیں انہوں نے دہشتگردی کی دو جنگیں لڑی ہیں لوگوں کے گھر کاروبار اور فیملیاں متاثر ہوئی ہیں ریاست ماں جیسی ہوتی ہے ریاست کیخلاف بغاوت کی کوئی گنجائش نہیں وہاں کے لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر ان کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کئے جائیں وگرنہ دوبارہ کوئی مسئلہ کھڑا ہو جائے ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ پی ٹی آئی کے عالم میر خان نے کہا کہ سندھ کے جیلوں میں نوے فیصد قیدی صرف علاج نہ ہونے کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے لیکن ہمارے اپوزیشن لیڈر اپنی صحت بچانے کیلئے ملک سے باہر جانے کیلئے کوشاں ہیں ساٹھ سالوں سے حکومتیں کرنے والوں کے حلقے مکروفریب کے سوا کچھ نہیں اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں نے اپنے حلقوں کے مسائل حل کرنے میں تمام صوبوں کی رپورٹ دیکھا جائے کہ ہاں کے لوگوں کے کتنے مسائل ہیں کراچی جیسے شہر میں صاف پانی میسر ہیں گیارہ سو گیلن کی ضرورت ہے لیکن چار سو گیلن مل رہا ہے آج تک کوئی پانی کا منصوبہ نہیں بن سکا ہے ووٹ کا بدلہ عوام سے لیا جارہا ہے ریاست کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کو تعلیم دیں چھ ہزار سکول کراچی میں پاچ سال کے دوران بند ہوئے ساٹھ ہزار بچہ تعلیم سے محروم ہیں لیکن چھ سو ارب روپے تعلیم کے لئے خرچ ہوچکے ہیں اس حالت میں آپ کو کون ٹیکس دے گا ایمبولینس سروس وہاں موجود نہیں ہے ع دو سال سے ایک بس کراچی کو نہیں دے سکے پولیس کو راﺅ انوار جیسے ملازمین آج بھی چلا رہے ہیں جو غریبوں کو تنگ کرنے قتل وغارت کے سواکچھ نہیں کرتے ہیں غریب کی غزت وہاں محفوظ نہیں اٹھارہویں ترمیم پر سراپااحتجاج ہونے والے یہ بتائیں کہ بارہ سالوں میں کراچی کے لئے کیا کچھ کیا کراچی کا بجٹ اسلام آباد سے دگنا ہے کراچی کی آبادی کے مطابق تاحال کوئی کمیٹی نہیں بنائی گئی ۔علی محمد خان نے کہا کہ تمباکو کے حوالے سے اے این پی نے جو سوال کیا ہے ہم اس پر ایک کمیٹی بنائیں گے انہوں نے کہا کہ تمباکو کے کاشتکار کے ساتھ تعاون کرینگے اس پر کوئی اضافی ٹیکس نہیں ہوگا ۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ تمباکو کی فصل ملٹی نیشنل کمپنی کے مقابلے میں اس کو اہمیت دی جائے ۔حناربانی کھر نے کہا کہ جب ملک کے وزراءاور وزیراعظم یہ کہتے ہیں کہ گلے سے پکڑ کر گھسیٹو یا تھپر مار تو ملک کیسے ترقی کرے گا ایک ریٹائرڈ بریگیڈئر بے نام احتساب پر اپنی جان دے اور پھر بھی ہمیں ہوش نہ آئے حنا زبانی کھر نے کہا ہے کہ بار بار آئی ایم ایف کے بجٹ کے الفاظ دہرانے سے مسائل حل نہیں ہوتے، لگتا ہےاقتدار میں آنے سے قبل ان (تحریک انصاف)کو بجٹ خسارے کا علم ہی نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہاوس کا گزشتہ سال 98 کروڑ خرچ آیا تھا۔ آپ نے ایک ارب نو کرورڑ خرچ کر ڈالےاورآئندہ سال ایک ارب سے زائد کا بجٹ رکھ دیا۔حنا ربانی کھر نے کہا کہ آپ کہہ رہے تھے مختصر کابینہ رکھیں گے،55 رکنی کابینہ بنا دی گئی،آپ نے کہا گائے بھینسیں بیچ کر بچت کریں گے،مشاعرہ کرایا اس پربھینسوں کی قیمت سے زیادہ خرچ کر دیے۔پیپلزپارٹی کی رہنما نے کہا کہ ان کے دور میں اندونی بیرونی قرضوں پر سود جی ڈی پی کا ایک فیصد تھا اب دیکھیں کہاں چلا گیاہے۔حناربانی کھر نے کہا کہ ڈیم فنڈ پر اتنی تشہیر کے بعد 11ارب جمع کیے،اب نہ پرانے چیف جسٹس نظر آرہے ہیں نہ نئےوزیراعظم ،جب نالائق ڈاکو ملک چلا رہے تھے پیڑولیم منصوعات کی عالمی منڈی میں قیمیتیں 140 ڈالر بیرل تھیں آج عالمی مارکیٹ اور مقامی قیمتوں کا موازنہ کریں۔ زبیدہ جلال نے کہا کہ پچیس جولائی 2018ءکو جس طرح بلوچستان کی عوام نے ووٹنگ میں حصہ لیا اور اس دوران دہشتگردی اور فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا لیکن اس کے باوجود وہاں کی عوام نے ملک کی بہتری کیلئے الیکشن میں بھرپور حصہ لیا انہوں نے ثابت کیا کہ بلوچستان کے لوگ ملک کی بہتری کیلئے چیلنج قبول کرنے کو تیار ہیں وہاںکے لوگوں کی ڈیمانڈ تھی پانی بجلی اور روزگار لیکن تاحال ہم اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہیں موجودہ بجٹ بلوچستان کیلئے بہتری لائے گا انہوں نے کہا کہ بارڈر کے علاقے کو ریگولائز کریں تاکہ عوام کو درپیش خطرات ختم کئے جاسکیں وہاں نو ہزار نوکریوں پر بھی عملدرآمد جلد از جلد کیاجائے اس میں ہمارے ساتھ ضروری مدد کی جائے ۔وزیر مملکتسیفران انسداد منشیات شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت غیروں کی بنائی ہوئی اشیاءسے ہم اپنے کاروبار چلا رہے ہیں ، رینوویشن کی اشیاءغیروں سے حاصل کرنے کے محتاج ہیں ہم کشمیر سے لیکر کئی مسلم ممالک میں غیروں کی دھمکیوں سے مرعوب ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو سیدے راستے پر لانے کیلئے عمران خان کی تگودو ناقابل فراموش ہے بجٹ کے معاملے میں اس وقت اپوزیشن کی دھمکیاں بہت افسوس کا منظر پیش کرتے ہیں پنجاب کے کسی تھانے کلچر کو دیکھ کر شرمندگی ہوتی ہے اس کے باوجود یہ لوگ 10ماہ کی حکومت پر الزامات لگا رہے ہیں ہر لیڈر عمران خان کی طرح 1 روپے کا حساب دے تو ملک قرضوں کے بوجھ سے نکل سکتا ہے اب کوئی بھی صوبائی کارڈ استعمال نہیں کرسکتا ہر شخص کو اپنا حساب دینا ہوگا پاکستان قوم بھوگ بے روزگاری برداشت کرسکتی ہے لیکن عزت و غیرت پر حملہ برداشت نہیں کرسکتی۔