خورشید شاہ کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست نمٹا دی
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں سابق قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کے سپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر کی جانب سے پروڈکشن آرڈرز جاری نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست نمٹا دی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے قراردیا ہے کہ آئین کا آرٹیکل69عدالت کو اسپیکر قومی اسمبلی کو ہدایات دینے سے روکتا ہے، امید ہے اسپیکر قومی اسمبلی ، خورشید شاہ کے حلقہ کے عوام کے مفاد میں بہتر فیصلہ کریں گے۔ عدالت نے قراردیا ہے تمام تر استحقاق اور اختیار اسپیکر قومی اسمبلی کا ہے کہ وہ کسی بھی منتخب رکن اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرتے ہیں یا نہیں کرتے تاہم عدالت نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ جس حلقہ سے سید خورشید شاہ منتخب ہوئے ہیں این اے206سکھرون وہاں کے حلقہ کے نمائندگی کے لیئے یہ مناسب ہو گا کہ ان کے پروڈکشن آرڈرز جاری کئے جائیں تاہم یہ فیصلہ عدالت نہیں کرے گی بلکہ سپیکر قومی اسمبلی کریں گے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ سید خورشید شاہ کے پاس اختیار ہے کہ وہ عدالتی حکم کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کو درخواست دیں کہ وہ ان کے پروڈکشن آرڈرز جاری کریں اور ان کی پارلیمنٹ میں حاضری کو یقینی بنائیں تاکہ حلقہ کے عوام کی نمائندگی کو یقینی بنایا جاسکے۔ عدالت نے تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔