وزیرِ اعظم شہباز شریف کادورہء گوادر, پانی کی گھر گھر فراہمی, مجرمانہ غفلت برتنے والوں کی نشاندہی کیلئے فوراً انکوائری کروائی جائے; وزیرِ اعظم

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا ایک روزہ دورہء گوادر.وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گوادر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو معینہ مدت میں پورا کیا جائے. پانی اور بجلی کی فراہمی کے منصوبوں میں کسی قسم کا مزید تعطل قبول نہیں، گوادر میں 12 لاکھ گیلن یومیہ کا ڈی سیلینیشن پلانٹ جلد مکمل کیا جائے، پانی کی گھر گھر فراہمی کیلئے پائپ لائنز کے نظام کو فی الفور بہتر کیا جائے، منصوبوں میں تعطل اور مجرمانہ غفلت برتنے والوں کی نشاندہی کیلئے فوراً انکوائری کروائی جائے، 62 میگاواٹ کے سولر منصوبے کے حوالے سے تین ہفتوں میں رپورٹ پیش کی جائے. وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سولر منصوبے اور مقامی آبادی کو سولر پینلز فراہم کرنے کے منصوبے کیلئے سولر پینلز کی پاکستان میں تیاری یقینی بنائی جائے، گوادر میں بجلی کے بیس لوڈ کی فراہمی کے ساتھ ساتھ آئندہ سالوں میں بجلی کی طلب میں اضافے اور سپلائی کیلئے جامع منصوبہ بنا کر پیش کریں، گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تکمیل جولائی 2023 تک یقینی بنائی جائے، تربت اور کوئٹہ کے ہوائی اڈوں پر بین الاقوامی پروازوں کو بحال کیا جائے اور کرایوں میں کمی لائی جائے، پورے بلوچستان میں آف گرڈ بجلی کے منصوبوں کیلئے حکمتِ عملی مرتب کی جائے، گوادر میں انٹرنیٹ کی سہولیات کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں، گوادر بندرگاہ پر ڈریجنگ کو جلد شروع کیا جائے اور بریک واٹر کے حوالے سے عملی اقدامات کئے جائیں، گوادر اسپتال کی تکمیل دسمبر کی بجائے ستمبر میں یقینی بنائی جائے، گوادر کے تمام پسماندہ 16523 گھرانوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شامل کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ایک ہفتے کے بعد ان تمام اقدامات پر اجلاس میں پیش رفت پر تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے.
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی گوادر میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت, اجلاس میں وفاقی وزراء، وزراءِ مملکت، معاونینِ خصوصی، وزیرِ اعلی بلوچستان اور متعلقہ اعلی حکام کی شرکت, اجلاس میں وزیرِ اعظم کو ڈی سیلینیشن پلانٹ پر پیش رفت کے بارے آگاہ کیا گیا. اسکے علاوہ پانی کی طلب، سپلائی، ڈیمز کی موجودہ صورتحال پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی. گوادر میں پانی کی موجودہ طلب 3.4 ملین گیلنز پر ڈے اور سپلائی 9 ملین گیلن پر ڈے ہے. جبکہ گوادر پورٹ اتھارٹی پر 1.2 ملین گیلن پر ڈے کے پلانٹ کی بعد اسکی مجموعی استعداد 1.5 ملین گیلین پر ڈے ہو جائے گی. اسکے ساتھ ساتھ 9 چھوٹے موبائل پلانٹ بھی لگائے جائیں گے جسکے بعد پانی کی بلاتعطل فراہمی میں معاونت ملے گی.
اجلاس کو بتایا گیا کہ ایران سے 100 میگاواٹ کی فراہمی کے بعد گوادر میں مجموعی طور پر بجلی کی فراہمی 170 میگاواٹ تک پہنچ جائے گی جبکہ اس وقت بجلی کی طلب صرف 70 میگاواٹ ہے. سولر پینلز کی فراہمی اور آف گرڈ منصوبوں سے مقامی سطح پر بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی ہوجائے گی. ایران سے مکران کی ٹرایسمشن لائن 6 ماہ جبکہ نیشنل گرڈ سے مزید 100 میگاواٹ کی فراہمی کیلئے ٹرانسمیشن لائن دسمبر 2022 تک مکمل کر لی جائے گی. اجلاس کو نیو گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر تعمیراتی کام کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا.