پاکستان سمیت دنیا بھر میں ارتھ آور آج منایا جائے گا
زمین کے تحفظ کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے ہرسال مارچ کے آخری ہفتے میں ارتھ آور منایا جاتا ہے۔ گزشتہ برس دنیا بھر میں تقریبا سات ہزار چھوٹے بڑے شہروں میں ارتھ آور منایا گیا تھا۔ارتھ آورمنانے کا آغاز دوہزار سات میں اسٹریلیا کے شہر سڈنی سے ہوا، بائیس لاکھ شہریوں کی شرکت سے تمام عمارتوں کی غیر ضروری روشنیاں ایک گھنٹہ کیلئے بجھا دیں، اگلے ہی برس یعنی دو ہزار آٹھ میں دنیا کے چار سو شہروں میں ارتھ آور منایا گیا اور دو ہزار نو سے عالمی سطح پرماحول دوست گھنٹہ منانے کا آغاز ہوا۔علامتی تحریک میں تمام اہم اداروں اور عمارتوں کی غیرضروری بتیاں بندکرکے ماحول دوستی کا شعور اجاگر کیا جاتا ہے۔ پاکستان کے شہری رات ساڑھے آٹھ سے لیکر ساڑھے نو بجے تک غیر ضروری بتیاں بند کرکے زمین سے محبت کا ثبوت دیں گے۔ ارتھ آور کا مقصد محض ایک گھنٹہ غیر ضروری لائٹس بند کرنا نہیں بلکہ لوگوں میں ماحول دوست رویّے اپنانے کا شعور اجا گر کرنا ہے۔ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں اور ان کے ماحول پر اثرات سے نمٹنے کو اولین ترجیحات میں شامل کرنا ہوگا اور اس کیلئے ٹھوس بنیادوں پر منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔