چیف جسٹس پاکستان نے میڈیکل کالجز کو طلبا سے لی گئی زائد فیسیں واپس کرنے کیلیے پندرہ روز کی مہلت دیدی
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں نجی میڈیکل کالجز میں اضافی فیسوں کی وصولی کے خلاف ازخود کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان نے ہدایت کی کہ طلبہ کو اضافی فیسیں واپس کرنے کے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے والے نجی میڈیکل کالجز کیخلاف کارروائی کی جائے۔ میڈیکل کالجز کے طلبہ سے آٹھ لاکھ پچاس ہزار سے زائد وصول کی گئی فیس پندرہ روز میں واپس کی جائے۔ دوسرے کیس میں عدالت نے میرٹ پر پورا اترنے والے پانچ، پانچ طالبعلموں کو نجی میڈیکل کالجز میں داخلہ دینے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ایک ہفتے میں وی سی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور سیکرٹری ہیلتھ سے عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔ دوسری جانب عدالتی کارروائی ختم ہوتے ہی چیف جسٹس پاکستان ہنگامی دورے پر گلاب دیوی ہسپتال جا پہنچے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر گلاب دیوی ہسپتال میڈیکل کالج بنانا چاہتا ہے تو میں خود جا کر معائنہ کروں گا۔ آگاہ ہیں کہ قصائیوں نے بھی میڈیکل کالجز بنا لیے ہیں۔ صحت کے شعبے کو کاروبار نہیں بننے دیں گے۔ گلاب دیوی ہسپتال میں چیف جسٹس کے سامنے مریضوں نے شکایات کے انبار لگا دیے۔ اور ادویات اور سہولیات کی عدم فراہمی بارے بتایا۔ بعض مریضوں نے بتایا کہ آپ کی آمد سے قبل انہیں وارڈز سے نکال دیا گیا جس پرچیف جسٹس انتظامیہ پر برہم ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دوبارہ پھر آئیں گے دیکھتا ہوں مریضوں کو کیسے باہر نکالا گیا۔ دورے کے دوران چیف جسٹس نے گلاب دیوی میڈیکل کالج اور ہسپتال کے مختلف حصوں کا جائزہ
بھی لیا جبکہ بعض مریضوں کی شکایات سن کرفوری حل کرنے کے احکامات دیے۔