ملا اخترمنصور کے بعد امریکہ نے ایک اور اہم طالبان کمانڈر ملا منان کو ہلاک کر دیا۔امریکی میڈیا

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ملا منان کے ہمراہ ان کے شیڈو گورنر بھی تھے،ملا منان کو طالبان حلقوں میں امریکہ مخالف اور مذاکرات کا حامی سمجھا جاتا تھا،ملا منان پر الزام تھا کہ وہ پاکستان سے آنیوالے طالبان کو پناہ فراہم کرتے ہیں، پاکستان کو انتہائی مطلوب ملا فضل اللہ بھی ہلمند ہی میں کہیں موجود ہیں لیکن وہ اپنی پناہ گاہ بدلتے رہتے ہیں ،آپریشن ضرب عضب سے خوفزدہ ہو کر افغانستان بھاگنے والے پاکستانی طالبان کمانڈرز کی بڑی تعداد کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ ان کی اکثریت ہلمند ہی میں مقیم ہے، ملا منان پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ اپنی گاڑی میں سفر کر رہے تھے