جو نفرت کے بیج بوئے گئے آج تنا آور درخت بن چکے ہیں۔ سعد رفیق
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق مخالفین پر برس پڑے، عمران خان کی حاضری پر ردعمل دیتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے مغلظات کا سامنا کیا، آپ نے سب کو چور قرار دے دیا، ایوان نے آپ کے مینڈیٹ کا تحفظ کیا اور استعفے واپس کیے۔ کون امپائر کی آوازیں نکالتا تھا،کون پارلیمنٹ کو لعن طعن کرتا رہا،سپریم کورٹ کے گیٹ پر گندے کپڑے کس نے دھوئے، ٹاک شوز میں تھپڑ مارے جا رہے ہیں،سیاہی پھینکی جا رہی ہے، جمہوریت کوکمزور کرنے میں عمران خان کی جماعت کا مرکزی کردار رہا، نفرت کے جو بیج بوئے گئے آج وہ کاٹ رہے ہیں ، ایسی صورتحال میں الیکشن میں جا رہے ہیں جہاں نفرت پھیل رہی ہے۔ سعد رفیق کا کہنا تھا مشرف کا نام عدالت کے حکم پر ای سی ایل سے نکالا گیا، جمہوریت میں جتنی جان تھی اتنی دیر مشرف کو روکا گیا، ہم کسی کی نااہلی کے حامی نہیں ہیں، باریاں سب نے دی ہیں، بیک ڈور کے ذریعے سیاستدانوں کو سیاست سے نکالنا ٹھیک نہیں ہے۔