قومی اسمبلی میں فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام سے متعلق اکتیسویں ویں آئینی ترمیم کا بل منظور
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکرسردارایازصادق کی صدارت میں ہوا،وفاقی وزیر قانون وانصاف محمود بشیرورک نے فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام سے متعلق 31 ویں آئینی ترمیم کا بل پیش کیا۔جے یوآئی ف اورپشتونخواملی عوامی پارٹی نے بل کی مخالفت کی۔اجلاس کے دوران پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے اراکین نے بل کی کاپیاں پھاڑدیں اورایوان سے واک آؤٹ کرگئے،،فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام سے متعلق اکتیس ویں آئینی ترمیم کی شق وارمنظوری لی گئی،،بل کی حمایت میں دوسوانتیس اراکین نے ووٹ دئیے جبکہ صرف ایک رکن نے بل کی مخالفت کی،،بل کے مطابق آئندہ پانچ سال تک فاٹا میں قومی اسمبلی کی 12 اورسینیٹ میں 8 نشستیں برقرار رہیں گی ۔۔ آئندہ برس فاٹا کے لیے مختص صوبائی نشستوں پرانتخابات ہوں گے۔ فاٹا میں صوبائی قوانین کا فوری اطلاق ہوگا اورمنتخب حکومت قوانین پرعمل درآمد کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔ بل میں سپریم کورٹ اورپشاور ہائی کورٹ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے اور ایف سی آرکے مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے۔قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد اب یہ بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔پختونخوا اسمبلی بھی اسے دوتہائی اکثریت سے منظور کرے گی،،بل صدرمملکت کے دستخط کے بعد آئین کا حصہ بن جائے گا۔قومی اسمبلی کا اجلاس صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا-