سعودی عرب نے نجران کی فضائی حدود میں حوثیوں کا ڈرون مار گرایا.
سعودی عرب کی فضائی دفاعی فورسز نے نجران کے علاقے میں یمن کے حوثی باغیوں کا ایک اور بغیر پائیلٹ طیارہ مار گرایا ہے۔عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ڈرون بارود سے لدا ہوا تھا اور حوثیوں نے اس سے نجران کے ہوائی اڈے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔
انھوں نے کہا ہے کہ حوثی باغی جان بوجھ کر اہم شخصیات ، شہریوں اور شہری تنصیبات کو اپنے حملوں میں نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔انھوں نے ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کو خبردار کیا ہے کہ وہ سعودی شہروں پر حملوں سے باز آجائے ، ورنہ بھرپور سخت جواب دیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے حوثیوں کے اس ڈرون حملے کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس کی مذمت کی ہے۔اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹفین دوجارک نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ’’ سیکریٹری جنرل نجران میں ایک ہوائی اڈے پر مسلسل دوسرے ڈرون حملے پر مشوش ہیں۔اس حملے کی حوثیوں نے ذمے داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔سیکریٹری جنرل اس طرح کے حملوں اور شہریوں اور شہری ڈھانچے کے خلاف کسی بھی حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ایسے حملے بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں‘‘۔
انتونیو گوٹیریس نے یمن میں جاری تنازع کے تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ ضبط وتحمل کا مظاہرہ کریں ، کشیدگی کو مزید بڑھاوا دینےسے گریز کریں اور اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گریفتھس سے مل کرتعمیری بات چیت کریں تاکہ اسٹاک ہوم سمجھوتے پر عمل درآمد کیا جاسکے۔