سندھ ہائیکورٹ نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو سیکیورٹی فراہمی کے کیس میں وفاق کو جواب داخل کرانے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔ عدالت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ کسی کو خصوصی سیکیورٹی فراہم کرنے کی کوئی پالیسی یا قانون نہیں ہے۔ عدالت میں بلاول بھٹو کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ بلاول بھٹو کو نجی سیکیورٹی رکھنے کی اجازت دی جائے کیونکہ ان کو دھمکیاں مل رہی ہیں۔ اس موقع پر عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سب سے زیادہ دھمکیاں تو وکلاء کومل رہی ہیں۔ عدالت نے کہا کہ قانون کسی شخص کو امتیازی حیثیت نہیں دیتا۔ ہم حکومت کو قانون کے مطابق سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت دے دیتے ہیں۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو چودہ دسمبر تک جواب داخل کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی