کراچی امن وامان کیس کی سماعت، عدالت نے پولیس اہلکاروں کو واپس ڈیوٹی پر جانے اور سپریم کورٹ سے ملحقہ سڑکوں پر کھڑی پولیس موبائلزہٹانے کاحکم جاری کردیا۔
کراچی امن و امان کیس کی سپریم کورٹ رجسٹری میں سماعت کے دوران عدالت نے ایس ایچ اوزاور دیگر پولیس اہلکاروں سمیت افسران کوواپس ڈیوٹی پرجانے کا حکم دے دیا، سماعت کے موقع پرتمام تھانوں کے ایس ایچ اوز سپریم کورٹ پہنچ گئے تھے۔ عدالت نے کہا کہ آئی جی سندھ ،پولیس چیف اورچند متعلقہ افسران کو بلایا تھا باقی واپس جائیں۔ جسٹس انور ظہیرنے ریمارکس دئیے کہ اگرعلاقوں کے پولیس افسران یہاں بیٹھے ہوں گے تو لوگوں کی حفاظت کون کرے گا،آپ کا کام لوگوں کی حفاظت کرنا ہے ،یہاں کسی کی تضحیک کرنے نہیں آئے، عدالت نے سپریم کورٹ سے ملحقہ سڑکوں پرکھڑی پولیس موبائلزہٹانے کاحکم بھی جاری کیا۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے وضاحت کی کہ ان کی بات کو غلط انداز میں پیش کیا گیا،بیس لاکھ غیرقانونی تارکین کی بات کی تھی، عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے لسانی بنیادوں پر کی گئی حلقہ بندیاں تبدیل کرنے کا حکم دیا تھا،اِس پر ایڈوکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کی مطابق نئی حلقہ بندیاں کرنا فی الحال ممکن نہیں ،نئی مردم شماری کے بغیر نئی انتخابی حلقہ بندیاں بھی نہیں ہوسکتیں، سپریم کورٹ رجسٹری میں کیس کی سماعت ابھی جاری ہے۔