کراچی اسٹاک مارکیٹ میں ملا جلا رجحان رہا اور لاہور اسٹاک مارکیٹ میں مندی دیکھی گئی۔
کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز گرین زون میں ہوا تاہم ٹریڈنگ کے اختتام پر پیس پاکستان ، پی ٹی سی ایل، نیشنل بینک ، انرجی اور ریفائنری کے شئیرز کی فروخت کے سبب انڈیکس پندرہ ہزار نو سو پوائنٹس کی سطح سے گر گیا۔سرمایہ کاروں نے ڈی جی خان سیمنٹ، فاطمہ فرٹیلائزر ، اینگروفوڈ اور او جی ڈی سی ایل کے حصص میں نمایاں خریداری کی جس کی بدولت مجموعی کاروباری حجم چودہ کروڑ چھتیس لاکھ شئیرز تک پہنچ گیا۔ حجم کے اعتبار سے سب سے زیادہ سودے پیس پاکستان کے حصص میں ہوئے۔ مارکیٹ میں مجموعی طور پر تین سو نو کمپنیوں کے حصص میں لین دین ہوا جن میں سے ایک سو بیاسی کمپنیوں کے حصص کی قیمت میں اضافہ اورایک سو آٹھ کمپنیوں کے حصص کی قیمت میں کمی ہوئی۔دوسری جانب لاہور اسٹاک مارکیٹ میں مندی رہی اورایل ایس پچیس انڈیکس چوالیس پوائنٹس کی کمی کے ساتھ تین ہزار نو سو بہتر پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں ایک سو چودہ کمپنیوں کے پندرہ لاکھ اٹھہتر ہزار ایک سو حصص کا کاروبار ہوا۔ چوبیس کمپنیوں کے حصص میں اضافہ، چوبیس کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ چھیاسٹھ کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔