صومالی قزاقوں نے چھبیس ایشیائی ماہی گیروں کو پانچ سال بعد رہا کردیا
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوچن ینگ نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ان ماہی گیروں کی بحفاظت رہائی کیلئے پچھلے پانچ سالوں سے مذاکرات چل رہے تھے ۔،اومان کی ایک کمپنی کی ملکیتی ناہم تھری نامی بڑی کشتی کو مچھلی کے شکار کیلئے استعمال کیا جاتا تھا ،مارچ دو ہزار بارہ میں صومالی باغیوں نے اسے عملے کے انتیس ارکان سمیت کھلے سمندر سے اغوا کرلیا تھا ،تین ماہی گیر اغوا کاروں کی حراست میں چل بسے تھے،چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کے مطابق کامیاب مذاکرات کے بعد ماہی گیروں کو کینیا پہنچایا گیا جہاں سے وہ اپنے اپنے ملکوں کو روانہ ہوچکے ہیں ،رہائی پانیوالوں میں چین ، تائیوان، انڈونیشیا، ویتنام ، فلپائن اور کمبوڈیا کے باشندے شامل ہیں۔ ۔رہائی پانیوالے ماہی گیروں کاکہنا تھا کہ وہ نئی زندگی ملنے پر بہت خوش ہیں، انہوں نے چینی حکومت کا شکریہ ادا کیا ۔