آج پاکستان سمیت دنیا بھرمیں اقوام متحدہ کا دن منایا جارہا ہے۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد پچیس اپریل انیس سو پینتالیس سے چھبیس جون انیس سو پینتالیس تک امریکہ میں پچاس ممالک کے نمائندوں کی کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنسں دنیا کو جنگوں سے نجات دلانے کیلئے بین الاقوامی ادارے کے قیام پر غور کیا گیا۔۔۔ جس کے بعد چوبیس اپریل انیس سو پینتالیس کو اقوام متحدہ کا ادارہ قائم کیا گیا۔۔۔ اقوام متحدہ کے چارٹر میں لکھا گیا کہ سب ممالک آنے والی نسلوں کو جنگ کی لعنت سے بچائیں گے۔ اس وقت تمام ممالک کو امید تھی کہ اب دنیا میں جنگیں نہیں ہو گی۔۔۔ مگراقوام متحدہ کے قیام کے بعد کمبوڈیا، ویتنام ،افغانستان،عراق سمیت متعدد ملکوں میں عالمی طاقتوں کی یلغار سے یو این او کی بے بسی سب کے سامنے ہےکشمیر فلسطین، بوسنیا، میانمار اور دیگر ممالک میں مسلمانوں کی نسل کشی، مشرقی تیمور کی راتوں رات آزادی جبکہ فلسطین اور کشمیر کے بارے میں خود اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عملدرآمد کا نہ ہونا اقوام متحدہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔