فلیگ شپ ریفرنس:واجد ضیا پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جرح تیسرے روز بھی جاری رہی
احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت ہوئی، دوران جرح گواہ واجد ضیا نے بتایا کہ دبئی جانے والی ٹیم کو جفزا اتھارٹی کے نام خط دیا تھا، خط میں ٹریڈنگ لائسنس کے بارے میں خصوصاً نہیں لکھا گیا، واپسی پر ممبران نے بتایا کہ جفزا حکام کو ٹریڈنگ لائسنس پر زبانی درخواست کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ گورنیکا انٹرنیشنل نے دستاویزات اصل ہونے کی تصدیق کی۔ جے آئی ٹی نے کیپٹل ایف زیڈ ای کے قیام، مالک، ڈائریکٹر، سیکرٹری اور مجاز دستخط کنندہ کی معلومات نہیں لیں۔وکیل خواجہ حارث نے گواہ سے پوچھا کہ کیا جے آئی ٹی نے دوران تفتیش حسن نواز سے کیپٹل ایف زیڈ ای کی ملکیت اور بزنس سے متعلق پوچھا تھا؟ واجد ضیا نے جواب دیا کہ حسن نواز سے ایسا کوئی سوال نہیں کیا۔ واجد ضیا پر جرح جمعرات کو بھی جاری رہے گی ۔