اقتدار سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم کا قوم سے تیسراخطاب
وزیر اعظم عمران خان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد قوم سے 3 مرتبہ خطاب کیا جس میں انہوں نے عوام کو اپنی حکومت سے پر امید رہنے کا کہا۔عمران خان نے 17 اگست کو وزیر اعظم کا حلف اٹھانے کے بعد قوم سے پہلا خطاب طویل مدت پر مبنی تھا جبکہ ان کا دوسرا اور تیسرا خطاب مختصر تھا۔ان کاپہلا خطاب ایک گھنٹے 9 منٹ طویل، دوسرا تقریبا 7 منٹ جبکہ تیسرا 16 منٹ کے قریب تھا۔ وزیراعظم کے تینوں خطاب سرکاری نشریاتی ادارے پاکستان ٹیلی وژن پر نشر کیے گئے جن کا آغاز تلاوت کلام پاک اور قومی ترانے سے ہوے۔ وزیر اعظم کے تینوں خطاب میں انہوں نے ملک کے قرضوں، کرپشن کے خاتمے، غریب عوام کی فلاح و بہبود اور بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں سے مدد طلب کرنے کو ترجیح دی۔بات کی جائے ان کے لباس کی تو عمران خان نے اپنے پہلے دو خطابات میں شلوار کمیض پر کوٹی جبکہ تیسرے خطاب میں شلوار کمیز پر کوٹ زیب تن کر رکھا تھا۔ایک اور اہم موضوع جو انہوں نے عوام سے خطاب میں اٹھایا وہ عوام کو مشکل حالات کا سامنا کرنے کی ہمت دلانا تھا۔انہوں نے اپنے تینوں خطابات میں عوام کو حکومت سے پرامید رہنے اور ہمت نہ ہارنے کا کہا۔ وزیراعظم نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں چند اعلانات بھی کیے تھے جن میں انہوں نے پاکستان کو مدینہ جیسی فلاحی ریاست میں تبدیل کرنے کا بھی کہا تھا۔ وزیر اعظم نے اپنا دوسرا خطاب ڈیم فنڈ کےحوالے سے کیا تھا جس میں انہوں نے چیف جسٹس کے ڈیم فنڈ کو وزیر اعظم کے ڈیم فنڈ سے ملانےکا اعلان کیا تھا۔ قوم سے اپنے مختصر خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے بیرون ملک پاکستانیوں سےاپیل کی تھی کہ وہ ڈیم بنانے کے لیے فنڈ میں ڈالرز بھیجیں۔تیسرے خطاب میں انہوں نے پاکستان کو اقتصادی پیکج ملنے کی خوش خبری سنائی اور کہا کہ مزید اقتصادی پیکج کے حصول کے لیے دیگر 2 دوست ممالک سے مسلسل رابطے میں ہیں۔