ملک کو پولیو سے پاک کرنے کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ہیلتھ ورکرز حقیقی ہیرو ہیں، پولیو فری پاکستان کیلئے ہمیں متحد ہو کر نئے سرے سے کوششوں کو یقینی بنانا ہوگا،وزیراعظم شہباز شریف

Oct 24, 2024 | 16:34

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک کو پولیو سے پاک کرنے کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ہیلتھ ورکرز کوحقیقی ہیروز قراردیتے ہوئے کہاہے کہ ملک کو پولیو کے مرض سے پاک کرنے کیلئے ہمیں متحد ہو کر نئے سرے سے کوششوں کو یقینی بناناہوگا، پولیو فری پاکستان کے ضمن میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے غیرمتزلزل اورآہنی عزم کے ساتھ کا م کرنا ہوگا۔انہوں نے یہ بات جمعرات کوانسداد پولیو کے عالمی دن کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلاتے ہوئے 28 اکتوبرسے انسداد پولیو کی قومی مہم کا باضابطہ آغازبھی کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ آج ہم انسداد پولیو کا عالمی دن اس تلخ حقیقت کے ساتھ منا رہے ہیں کہ ملک میں ایک بار پھر پولیو وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں،ہم سب اس بارے آگاہی کیلئے یہاں جمع ہوئے ہیں، اس لعنت اور صحت کے عالمگیر چیلنج کے خاتمہ کیلئے ہمیں ایک بار پھر اپنی کوششوں اور ٹیم ورک کے ساتھ مل کر اس جنگ میں کا میابی تک مل کر کا م کرنا ہوگا، ہم نے ماضی میں بھی اس اس حوالہ سے کا م کیا تھا اور مستقبل میں بھی کریں گے۔ہمیں اس راہ میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے غیرمتزلزل اور آہنی عزم کے ساتھ کام کرنا ہوگا تاکہ ملک کو بہت جلد پولیو کے مرض سے پاک کیا جا سکے۔وزیراعظم نے کہا کہ آج کا دن ہمیں تاریخ میں ان لاکھوں بچوں کی یاددہانی بھی کرا رہا ہے جو پولیو کے مرض کے شکارہوئے اور بعد میں اپنے خاندانوں پر بوجھ بن گئے، یہ دن ہمیں اس مرض کے خاتمہ کیلئے اپنی کوششوں کو دوبارہ مجتمع ہونے اور مل کر کام کرنے کی بھی یاددہانی کرا رہا ہے ۔ وزیراعظم نے ملک میں پولیو کے خاتمہ کیلئے تعاون فراہم کرنے پر بین الاقوامی اداروں بالخصوص عالمی ادارہ صحت، یونیسیف اوربل اینڈ میلنڈاگیٹس فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے میں پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم پولیو کے خلاف جنگ میں جانیں قربان کرنے والے حقیقی ہیروز کو سراہتی ہے، ان ہیروز نے انتہائی مشکل حالات میں اپنی جانوں کو ہتھیلی پر رکھ کر پولیو کے خاتمہ کیلئے اپنا کردار ادا کیا۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے بچوں کو تو یتیم کر لیا مگر ہمارے بچوں کو پولیو سے بچانے کیلئے تاریخ میں اپنا نام سنہرے حروف سے رقم کر گئے۔ پولیو ورکرز قوم کے مجاہد ہیروز ہیں اور پوری قوم انہیں یاد رکھے گی۔ وزیراعظم نے کہاکہ بدقسمی سے پولیو کے 40 کیسز سامنے آئے ہیں، ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک یہ وائرس پاکستان کی سرحدوں سے چلا نہیں جاتا، یہ ایک چیلنج ہے اور ہم نے اسے قبول کر لیا ہے، پولیو ورکرز اس کا ہراول دستہ ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ بل گیٹس سے ملاقات میں انہوں نے پاکستان کیلئے تمام وسائل مہیا کرنے کا عزم کیا، سعودی عرب نے بھی کئی سو ملین ڈالر کا اعلان کیا ہے جس پر ہم سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے پولیو وائرس پاکستان اور ہمسایہ ملک افغانستان میں ہے، یہ ہمارے لئے لمحہ فکریہ اور چیلنج بھی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ پولیو کومکمل شکست دینے کیلئے ہمیں عرق ریزی اور محنت سے کا م کرنا ہوگا۔قبل ازیں وزیراعظم کی فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا مقابلہ کرنے کیلئے مربوط حکمت عملی وضع کی گئی ہے، وزیراعظم کی ہدایت پر ہم نے اس دن کو ان ورکروں کے نام سے منسوب کر دیا ہے جنہوں نے پولیو کے خاتمہ کی مہم میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں، ہم ان کارکنوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر میں ذیلی مہم کے دوران 33 ملین بچوں کو قطرے پلائے گئے، 28 اکتوبر سے نئی مہم میں 45 ملین بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے اس مہم میں 4 لاکھ پولیو ورکرز حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کو مکمل طور پر ختم کرنے کیلئے ہم سب کو اپنی اجتماعی ذمہ داریاں اداکرنا چاہئیں۔ انہوں نے پولیو کے خاتمہ کیلئے وزیراعظم کے وژن اور عزم اور معاون اداروں کو سراہا۔وزیراعظم کے رابطہ کار ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا کہ آج کا دن پاکستان کیلئے اہمیت کا حامل ہے،پہلی مرتبہ وزیراعظم اس نوعیت کی مہم میں خود شامل ہیں، وزیراعظم کو پولیو کے خاتمہ میں خصوصی دلچسپی ہے اور ہر مثبت کیس کے بارے میں انہیں معلومات فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سات ماہ کی مدت میں انسداد پولیو مہم کی خود نگرانی کی ہے، اب تک تین میٹنگز انہوں نے خود کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بین الاقوامی معاون اداروں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہم پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کے چالیس کیسز آئے ہیں لیکن ہمیں یقین ہے کہ ہم ایک ایک دروازے تک جائیں گے اور کوشش ہوگی کہ ہر بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں۔قبل ازیں وزیراعظم نے انسداد پولیو کے دوران اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے کا رکنوں اور ہیروز کے اہل خانہ اورنمایاں کا رگردگی کا مظاہرہ کرنے والے پولیو ورکرز کو شیلڈز بھی پیش کیں 

مزیدخبریں