60 امریکی کانگریس ارکان کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے خط پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا رد عمل سامنے آگیا۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے خطوط پاک امریکا تعلقات اور باہمی احترام کے ساتھ مماثلت نہیں رکھتے، پاکستان اور امریکا کے درمیان دیرینہ تعاون پر مبنی تعلقات ہیں، بھارت اور چین کے درمیان رابطوں پر پیشرفت کو دیکھ رہے ہیں، پاکستان کے اندرونی معاملات پر تبصرہ سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور روسی وزیراعظم کی تفصیلی بات ہوئی، کسی کے دورہ پاکستان کی خبر کی تصدیق نہیں کر سکتی۔ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ یہ روایتی عمل ہے کہ وفود ظہرانے اور عشائیے پر بات چیت کریں، پاک بھارت وزرائے خارجہ کے درمیان ایس سی او سمیت کوئی باضابطہ ملاقات نہیں ہوئی، رسمی اور تہنیتی جملوں کا تبادلہ روایت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو برکس اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا، پاکستان برکس کا رکن نہیں ہے، پاکستان نے برکس کی رکنیت کے لیے درخواست دی ہے۔
امریکی کانگریس ارکان کے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق خط پر پاکستان کا سخت ردعمل
Oct 24, 2024 | 21:47