پولٹری گوشت کا فی کس سالانہ استعمال 2020ءتک 26 کلوگرام تک پہنچ جائے گا۔
ملک میں پولٹری کی صنعت سالانہ 8 تا 10 فیصد کی شرح سے ترقی کر رہی ہے۔ 2020ءتک ملک میں پولٹری گوشت کا فی کس سالانہ استعمال بڑھ کر 26 کلوگرام تک پہنچ جائے گا جو 1993ءمیں 16 کلوگرام تھا۔ یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2016-17ءکے دوران ملک میں برائلر مرغیوں کی پیداوار 962 ملین مرغیاں رہی ہے جس سے 1.15 ارب ٹن مرغی کا گوشت حاصل کیا گیا۔ ملک میں گوشت کی مجموعی پیداوار میں برائلر مرغی کے گوشت کا حصہ 28 فیصد رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مرغی کا گوشت غذائی ضروریات کی تکمیل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پولٹری کی صنعت کی سالانہ شرح نمو 8 تا 10 فیصد ہے جس کی ترقی سے نہ صرف مقامی سطح پر غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکتا ہے بلکہ مرغی کے گوشت سے تیار مصنوعات کی برآمدات کے فروغ سے قیمتی زرمبادلہ بھی کمایا جا سکتا ہے۔