رواں مالی سال میں جولائی سے اگست میں ترسیلات زر میں اضافے اور بیرونی قرضوں کی واپسی میں ریلیف نے پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ سرپلس کر دیا: سٹیٹ بینک
لاہور:رواں مالی سال میں جولائی سے اگست میں ترسیلات زر میں اضافے اور بیرونی قرضوں کی واپسی میں ریلیف نے پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ سرپلس کر دیا مالی سال کے پہلے دو ماہ میں کرنٹ اکاونٹ ساڑھے اسی کروڑ ڈالر سرپلس رہا۔سٹیٹ بینک کے مطابق اگست کے دوران بھی پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ 29 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سرپلس رہاجس کے باعث مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران بیرونی کھاتوں میں حکومت کی مجموعی آمدنی اخراجات سے 80 کروڑ 50 لاکھ ڈالر زیادہ رہی گزشتہ سال جولائی اور اگست میں کرنٹ اکاونٹ میں 1 ارب 21 کروڑ ڈالر کا خسارہ تھا۔ رپورٹ کے مطابق دو ماہ کے دوران اشیا اور سروسز کی بیرونی تجارت میں پاکستان کو 3 ارب 76 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے خسارے کا سامنا رہا تاہم اس دوران بیرون ملک پاکستانیوں کی طرف سے پہلے سے 31 فیصد زیادہ 4 ارب 86 کروڑ 30 لاکھ ڈالر وطن بھجوائے گئے جبکہ دوسرے ذرائع سے 72 کروڑ ڈالر کی آمدنی ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال دو ماہ کے دوران ملکی برآمدات میں 16.6 فیصد کمی اور درآمدات میں 12.6 فیصد کمی رکارڈ کی گئی ۔پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کا ڈالر میں حجم 45 ارب 34 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا۔ کرنٹ اکاونٹ سرپلس جی ڈی پی کے 1.8 فیصد ہے۔