پی آئی اے کی بد انتظامی:سعودی عرب میں موجود پاکستانیوں کی نوکریاں دائو پر لگ گئیں
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی بدانتظامی کے باعث سعودی عرب میں موجود پاکستانیوں کی نوکریاں دائو پر لگ گئیں۔ مہنگی ٹکٹ اور کوروناوائرس کے ٹیسٹ کے جھمیلوں سے سعودی عرب جانے والے پاکستانی خوار ہو رہے ہیں۔مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پی آئی اے نے یکطرفہ کرایابڑھا کر ایک لاکھ 12ہزار روپے کر دیا ۔ بروقت سعودی عرب نہ پہنچنے کے باعث پاکستانی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ زرائع کے مطابق سعودی حکومت نے جب ریاض، مکہ اور مدینہ کے ویزے کھولے تو سارے پاکستانی وہاں پہنچنا شروع ہو گئے اور ان کا کہنا تھا کہ وہ جلد از جلد ٹکٹ حاصل کر لیں کیونکہ ان میں سے 15ہزار پاکستانیوں کے ویزے یا اقامہ کی میعاد30ستمبر کو ختم ہورہی ہے، جس کے بعد نہ ان کو سعودی عرب میں داخل ہونے دیا جائے گااور نہ وہ پاکستان سے جاسکیں گے۔ جبکہ 50ہزار افراد ایسے ہیں جو چاہتے ہیں کہ وہ 30ستمبر یا10اکتوبر سے پہلے سعودی عرب پہنچ جائیں۔ تاہم پی آئی اے کے پاس اتنے انتظامات نہیں کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو سعودی عرب پہنچائے۔ جبکہ پاکستانی حکام کی جانب سے سفارتی ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے سعودی حکومت سے کہا گیاہے کہ پاکستانیوں کے اقامہ کی معیاد کو بڑھایا جائے تاہم ابھی تک ان جانب سے ابھی توکوئی گرین اسگنل نہیں ملا۔ دو روز قبل پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ صرف84ہزار کرایا لیا جائے گا اور اس سے زیادہ کوئی کرایا لے گا تو اس ٹریول ایجنٹ کے خلاف کاروائی ہو گی اور اس حوالہ سے شکایات درج کروانے کے لئے نمبر بھی دیا گیا تھا۔ تاہم اب پی آئی اے ہیڈ آفس اور دیگر دفاتر کے باہر نوٹس چسپاں کیا گیا ہے اور ریاض جانے والے مسافروں کا کرایاایک لاکھ 12ہزار474روپے کر دیا گیا ہے جبکہ اگر کسی کے پاس ریٹرن ٹکٹ موجود ہے اور وہ کر وناوائرس کی وجہ سے سعودی عرب نہیں جاسکے تو انہیں بھی مزید 58 ہزار300روپے جمع کروانا لازمی ہوں گے۔