ترک صدر اور ملک مخالف بیانات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ابراہیم قالن

ترکی کے صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے متنبہ کیاکہ ہم جمہوریت ، قومی ارادے، اخلاق وضمیر کے نام پر اس فسطائی مو¿قف کو جائز حیثیت حاصل کرنے کی اجازت نہ دینے کی خاطر تمام تر امکانات کو بروئے کار لائیں گے۔ ترک خبررساں ادارے کے مطابق صدارتی ترجمان ابراہیم قالن کا کہنا ہے کہ یورپ میں صدر رجب طیب اردگان اور ترکی مخالف بیانات کو ایک معمول کی بات بننے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی۔قالن پریس کانفرس میں ایجنڈے کے حوالے سے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔فرانس کے ایک سیاستدان کی جانب سے صدر اردگان کا قتل واجب ہونے کے بیانات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ"اس قسم کے نازیبا بیانات کو ایک معمول کی بات بننے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی۔ کیونکہ یہ کسی دوسری چیز کی زمین ہموار کرنے کی کوششوں میں ہیں۔ یہ سیاسی تجزیات ہیں، تبصرے نہیں، کسی دوسرے منصوبے کے حصے کے طور پر ایجنڈے میں لائے جانے والے معاملات ہیں۔انہوں نے صدر اردگان کی جانب سے 1915 کے واقعات کی 102 ویں برسی کی مناسبت سے آرمینی پیٹرک خانے کو ایک پیغام بھیجنے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ" قائم مقام پیٹرک آرام آتشیان نے اس پیغام کو کلیسا میں منعقدہ مذہبی پروگرام میں شامل آرمینی شہریوں کو پڑھ کر سنایا ہے۔ ہم نے 1915 کے واقعات کو کسی مشترکہ دکھ اور انصاف کے ترازو میں رکھتے ہوئے بیان کیا ہے۔ خطے کے دو قدیم معاشرے ترک اور آرمینی ہزار سالوں سے شانہ بشانہ زندگی بسر کر رہے ہیں، ان کا ماضی اور ثقافت مشترکہ ہے۔ آرمینی معاشرے کے سلطنت عثمانیہ اور جمہوریت کے ایک سو سال پر محیط دور میں با مہارت نوجوانوں نے ہمارے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ کل کی طرح آج بھی آرمینی ہمارے ملک میں مساوی و آزاد شہری کی حیثیت سے سماجی، سیاسی اور تجارتی زندگی کے ہر شعبے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔