مصنوعی مٹھاس والے شربت دماغ پر منفی اثرات کر سکتے ہیں۔

امریکا کے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ مصنوعی مٹھاس والے شربت دماغ پر منفی اثرات کرسکتے ہیں۔ بوسٹن یونیورسٹی میں نیورولوجی کے ماہرین کا کہنا ہے ہماری تحقیق بتاتی ہے کہ روزانہ سافٹ ڈرنک، فروٹ جوس اور مصنوعی مٹھاس والے شربت کا استعمال پورے دماغی حجم میں کمی اور یادداشت متاثر کرنے کی وجہ بن سکتا ہے اور یہ ڈیمنشیا اور فالج کا خطرہ تین گنا تک بڑھ سکتا ہے۔ مصنوعی مٹھاس والے مشروبات دل کی کارکردگی اور افعال کو بھی متاثر کرسکتے ہیں اور دماغی شریانی نظام پر بھی برے اثرات مرتب کرسکتے ہیں جبکہ ڈائٹ مشروبات اور سافٹ ڈرنکس بھی ذیابیطس اور ڈیمنشیا کی وجہ بن سکتی ہیں۔ ماہرین نے مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشروبات سے کہیں بہتر ہے کہ تازہ پھل اور سبزیاں استعمال کی جائیں۔