ایل این جی کیس:شاہد خاقان عباسی نے جواب جمع ، تمام الزامات مسترد کردیئے

سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی کیس میں نیب راوالپنڈی کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو کر اپنا جواب جمع کروا دیا اورمشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سوالوں کے جواب بھی دیئے ۔شاہد خاقان عباسی کو نیب کی جانب سے 70سے زائد سوالوں پر مشتمل سوالنامہ دیا گیا تھا اور ان سے ان سوالوں کے جواب طلب کئے تھے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی کیس میں نیب کی جانب سے پوچھے گئے تمام سوالوں کے جواب دے دیئے اور نیب کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کر دیا۔ شاہد خاقان عباسی کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا کہ ایل این جی معاہدے ملکی او ر بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق کئے گئے تھے ۔ قطر سے ایل این جی دیگر ملکوں کی نسبت کم نرخ پر خریدی۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی اور کوئی کرپشن نہیں ہوئی۔ جوب میں کہا گیا ہے کہ قطر سے جو معاہدہ کیا گیا تھا اس کے تحت سستی ترین ایل این جی خریدی گئی تھی اور ایل این جی خریدنے کا مقصد ملک میں 2014اور 2015میںجاری توانائی کا بحران تھا ۔ٹرمینلز کے ٹھیکوں میں بھی تمام قوانین کا خیال رکھا گیا تھا۔ شاہد خاقان عباسی نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ وہ ہر فورم پر اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے تیار ہیں۔ پیشی سے قبل نیب دفتر کے باہر میڈیا کی جانب سے شاہد خاقان عباسی سے پوچھا گیا کہ کیا آپ کی گرفتاری بھی ہو سکتی ہے تو اس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ باالکل ایسا ہو سکتا ہے اور پاکستان میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میرا ایئر بلیو سے کوئی تعلق نہیں ۔ ایک سوال کیا گیا کہ ایل این جی کیس میں جواب لائے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہر قسم کا جواب میرے پاس موجود ہے اور میں خود یہاں موجود ہوں اور میرے پاس ہر جواب ہے۔ جبکہ پیشی کے بعد میڈیا کی جانب سے شاہد خاقان عباسی سوال کیا گیا کہ آپ بہت جلدی نیب دفتر سے باہر آگئے، خوش ہیں ، اس پر شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا آپ کو مایوسی تو نہیں ہوئی؟صحافیوں کی جانب سے سوال کیا گیا کہ سارے سوالوں کے جواب دے دیئے، اس پر انہوں نے کہا کہ سوالوں کے جواب تو ایک ہی ذات دیتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ خوش رہتے ہیں، پریشان نہیں ہوتے۔ میڈیا کی جانب سے سوال کیا گیا کہ آپ کو نیب کی جانب سے دوبارہ تو نہیں بلایا گیا، اس پر ا نہوں نے کہا کہ جب نیب بلائے گا آ جائیں گے ، ہر سوال کا جواب موجود ہے۔