پیپلز پارٹی کا بلاول کو صاحبہ کہنے پر قومی اسمبلی میں احتجاج، وزیراعظم سے معافی کا مطالبہ

پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیراعظم عمران خان سے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو صاحبہ کہنے پر ایوان میں آکر معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔جمعرات کو قومی اسمبلی میں ہونے والے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی نفیسہ شاہ نے بلاول بھٹو زرداری کو صاحبہ کہنے پر وزیراعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔نفیسہ شاہ نے کہا کہ بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ خواتین کو پارلیمنٹ میں اپنی آواز بلند کرنے کے لیے بڑی جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی وانا میں تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وانا میں پگھڑی پہن کر جو الفاظ وزیراعظم عمران خان نے کہے اس کی ہم بطور خواتین پرزور مذمت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ جہاں خواتین کے مسائل کی بات ہوگی تو ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے، لہذا حکومتی خواتین اراکین اسمبلی ہماری بات سنیں۔پیپلز پارٹی کی رہنما کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو صاحبہ کہنا ان کی شخصیت یا جماعت کی نہیں بلکہ اس ملک کی نصف آبادی پر مشتمل خواتین کی تذلیل ہے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے نفیسہ شاہ نے کہا کہ یہ نہ صرف خواتین بلکہ پوری قوم کے ثقافتی اقدار کی بھی تذلیل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسے خواتین کا مسئلہ نہ بنائیں کیونکہ یہ ہماری عزت کا مسئلہ ہے۔نفیسہ شاہ نے کہا کہ اگر وزیراعظم عمران خان اپنے الفاظ واپس نہیں لیں گے تو میں یہ کہنے پر مجبور ہوجاوں گی کہ وہ ہمارے وزیراعظم نہیں ہیں۔ نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر وضاحتیں سامنے آئیں جن میں کہا گیا کہ زبان پھسل گئی، یہ کیسی زبان پھسل گئی؟۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ پارلیمنٹ ایک منتخب ادارہ ہیں جہاں وزیراعظم آکر خواتین سے معافی مانگیں، اگر ایسا نہیں ہوا تو یہاں سے پورے ملک میں آواز گونجے گی گو عمران گو۔اس موقع پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کی خواتین نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری کو صاحبہ کہنے پر بھرپور احتجاج کیا،دونوں جماعتوں کی خواتین ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراو کرکے وزیراعظم کے خلاف نعرے بازی کی اور ایوان گو عمران گو کے نعروں سے گونج اٹھا۔قبل ازیں انتخابات 2017 ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کرنے پر اپوزیشن کی خواتین ارکان نے نعرے بازی کی اور سپیکر ڈائس کا گھیراو کرلیا۔ خواتین اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا ہمیں پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے دیا جائے۔ جس پر ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا آپ ایوان کو چلنے نہیں دیتے، کارروائی کے دوران آپ پوائنٹ آف آرڈر مانگ لیتے ہیں، پہلے ایوان کی کارروائی چلے گی پھر بولنے کا موقع دیا جائے گا۔ اپوزیشن کے احتجاج کے دوران انتخابات ترمیمی بل 2019 منظور کرلیا گیا، بل وزیر مملکت علی محمد خان کی جانب سے پیش کیا گیا جسے ایوان نے منظور کرلیا۔یاد رہے کہ ایک روز قبل وزیراعظم عمران خان نے وانا میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کو بلاول بھٹو زرداری صاحبہ کہہ کر پکارا تھا۔