ستر برس کے دوران کوئی ایک وزیراعظم بھی اپنی مدت پوری نہ کر سکا، اٹھارہ وزرائے اعظم میں کوئی ایک تو اتنا معتبر ہوتا کہ اپنی مدت پوری کرتا: نوازشریف
لاہور میں مسلم لیگ ن کے وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ عوام نے تین بار مجھے منتخب کیا لیکن مختلف طریقے سے ہٹا دیا گیا۔۔ عدالتوں کا فیصلہ انصاف کے اصولوں کے مطابق ہونا چاہیے اور ہوتا ہوا دکھائی دینا چاہیے لیکن پاناما فیصلہ غلط بنیادوں اور غلط انداز میں کیا گیا اس لئے ایسا فیصلہ واپس لیا جائے۔نواز شریف نے کہا کہ ستر برس کے دوران کوئی ایک وزیر اعظم بھی اپنی مدت پوری نہ کرسکا۔ کچھ لوگ کہتے ہیں نواز شریف کی کسی سے نہیں بنتی، ممکن ہے مجھ میں کوئی کمی ہو لیکن کیا لیاقت علی خان سے آج تک کسی بھی وزیراعظم کی کسی سےنہیں بنی اورکیا اٹھارہ کے اٹھارہ وزیراعظم نواز شریف تھے۔۔ سابق وزیر اعظم نے کہا پاناما پیپرزمیں میرا نام تک نہیں لیکن پھربھی پاناما سکینڈل سامنے آتے ہی تحقیقات کی پیشکش کی۔۔ بحران پیدا کرنےکیلئےمعاملے کو الجھایا گیا،سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں کو فضول اور بے معنی قرار دیا گیا لیکن پھر لاک ڈاؤن کااعلان ہوا اوردرخواستیں معتبر ٹھہریں۔انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اس کی اصلاح ہونی چاہیئے، اسے تبدیلی کہیں یا انقلاب،اب اس مرض کاعلاج ہونا چاہیئے، 70 سالوں پر محیط اس افسوسناک تاریخ کا دھارا ہمیں موڑنا ہوگا