بھارت میں مذہبی رہنما کو جنسی زیادتی کیس میں مجرم قرار دیے جانے پر شدید ہنگامہ آرائی، ہریانہ کے شہر پنکچولہ میں پر تشدد مظاہروں میں اکتیس افراد ہلاک اور ڈھائی سو سے زائد زخمی ہوگئے ہیں
ڈیرہ سچا سودا نامی تنظیم کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ کو پنکچولہ کی ایک عدالت نے جنسی زیادتی کیس میں مجرم قرار دے کر گرفتار کرنے کا حکم دیا،، جس کے بعد بھارتی ریاستوں پنجاب اور ہریانہ میں ہنگامے پھوٹ پڑے،، پنکچولہ میں عدالتی فیصلے سے پہلے جمع ہونے والے ڈیڑھ لاکھ مریدین نے ہنگامہ آرائی کی ،، اور جو چیز راستے میں آئی اسے تہس نہس کردیا،،مظاہرین نے کئی بسوں، میڈیا وینز اور ٹرینوں کو بھی جلادیا،، ادھر پنجاب میں بھی شدید ہنگامہ آرائی ہوئی جس کے بعد دونوں ریاستوں کے اکثر اضلاع میں کرفیو نافذ کردیا گیاہے،، ہنگامہ آرائی کے خطرے کے پیش نظر دارالحکومت دہلی کے میٹرو سٹیشنز پر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے،، جبکہ ریاست کے گیارہ اضلاع میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی گئی ہے،، ریاست اتر پردیش کے اضلاع شاملی، مظفر نگر، بھگت پور، نوئیڈا اور غازی آباد میں بھی دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی گئی ہے،،پنجاب اور ہریانہ کی ہائی کورٹس نے حکم دیا ہے کہ ،، ہنگاموں کی وجہ سے ہونے والا نقصان گرمیت سنگھ کے پلے سے پورا کیا جائے گا،، گرمیت سنگھ کو پہلے امبالہ کی جیل میں رکھا گیا تھا،، جس کے بعد اسے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہریانہ کے ضلع روہتک کی سپیشل جیل منتقل کردیا گیا ہے،، ہنگامہ آرائی کے پیش نظر ڈھائی سو سے زائد ٹرینیں معطل کردی گئی ہیں،، جبکہ روہتک جانے والی ریل گاڑیاں کل بھی بند رہیں گی