ملک کا معاشی حب گیس سے محروم، شہری لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور
صوبہ سندھ میں گیس بحران شدید تر ہوگیا، ملک کے شہری لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق سندھ میں گیس بحران شدت اختیار کر گیا، سوئی سدرن گیس کمپنی کی نااہلی کی وجہ گھریلو، صنعتی اور سی این جی صارفین رل گئے۔شہری چھٹی والے روز لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور ہیں۔سوئی سدرن کمپنی بغیر مستقل ایم ڈی کے کام کر رہی ہے۔ قائم مقام ایم ڈی ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں گیس دینے میں ناکام ہوگئے۔ذرائع کے مطابق ایس ایس جی سی کو 15 سو ملین اسٹینڈرڈ کیوبک فیٹ پر ڈے (ایم ایم سی ایف ڈی) گیس کی ضرورت ہے، ایس ایس جی سی کو 11 سو 50 ایم ایم سی ایف ڈی گیس سپلائی ہو رہی ہے اور ادارے کو 450 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا سامنا ہے۔ادارے کے سینئر جی ایم ڈسٹری بیوشن سعید احمد لارک کا کہنا ہے کہ 70 سے 75 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کا شارٹ فال ہے۔ان کے مطابق سردیوں میں گیس کی ڈیمانڈ بہت زیادہ ہوتی ہے۔ کوشش ہے جنوری تک گیس کی سپلائی بہتر ہوجائے۔گیس کی قلت کی وجہ سے سی این جی اسٹیشنز بھی آج صبح 8 بجے کے بجائے رات 8 بجے کھلیں گے، مسلسل چوتھے دن ایندھن کی قلت کی وجہ سے شہری سخت اذیت سے دو چار ہیں۔