عوامی نمائندوں کو بلیک میل کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے، بلاول بھٹو
کراچی میں ملیر ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ذرائع ابلاغ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کراچی کے لیے ایک اور میگا منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شہید بے نظیر بھٹو کے نظریے کو آگے لے کر چل رہے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پورے پاکستان میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے کام کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں کوئلے سے پورے ملک کے لیے بجلی پیدا کی جارہی ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمارے منصوبے وفاقی حکومت سے کہیں زیادہ آگے ہیں۔ چیئرمین پی پی نے کہا کہ ملیر ایکسپریس وے بہت بڑا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے سے کراچی کے کاروبار کو فائدہ ہو گا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سندھ سمیت تمام صوبوں کو ان کا حق نہیں دیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں پر زیادہ ذمہ داریا ں ہیں۔بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت کو نا اہل اور نا لائق قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی نالائقی کا بوجھ عوام اٹھا رہے ہیں۔ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ سنا ہے کہ تین سال سے وزیراعظم ٹریننگ پرہیں حالانکہ انہوں نے تو90 دن میں کرپشن ختم کرنی تھی۔ انہوں نے کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم میں ملک چلانے کی اہلیت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جو بھی مشکل آئے وزیراعظم کا ایک ہی جواب ہوتا ہے کہ میں کیا کروں؟ بلاول بھٹونے کہا کہ اگر آپ کے پاس مسائل کا حل نہیں ہے تو استعفیٰ دیں اور گھر جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی دنیا بھر کے معاشی بحران کا سامنا کیا تھا اور ایک دن بھی نہیں کہا تھا کہ ہم کیا کریں؟ ۔ چیئرمین پی پی نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اس لیے شروع کیا تا کہ غریب کی مدد کریں۔