سپریم کورٹ نے کراچی میں حلقہ بندیوں سے متعلق ایم کیوایم کی نظرثانی درخواست نمٹادی، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے کوئی حکم جاری ہی نہیں کیاتونظرثانی کا کیا جوازہے
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربینچ نے کراچی بدامنی کیس کی سماعت کی،سماعت کےدوران ایم کیوایم کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے دلائل دیئےکہ الیکشن کمیشن کا مؤقف ہے کہ مردم شماری کے بغیرکراچی میں نئی حلقہ بندیاں نہیں کی جاسکتیں،جس پرعدالت نے ریمارکس دئیے کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے عدالت میں کہا تھا کہ وہ نئی حلقہ بندیوں کے لیے تیارہیں لیکن ہم نے ایسا کوئی آرڈرجاری نہیں کیا اورنہ ہی سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن پرکوئی دباؤڈالا تھا۔ ججزنے اپنے ریمارکس میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپنی مرضی کا بیان دیا تھا اب فیصلے پرعملدرآمد کرایا جائے یا پھر عملدرآمد نہ کرانے کی قانونی وجہ بتائی جائے۔ ہم حلقہ بندیوں کے متعلق وطن پارٹی کیس کے عملدرآمد کے لیے بیٹھے ہیں، عدالتی ریمارکس کے بعد ایم کیوایم کے وکیل بیرسٹرفروغ نسیم نے نظرثانی کی درخواست واپس لے لی۔ کیس کی سماعت کے بعد بیرسٹرفروغ نسیم نے میڈیا سے گفتگوبھی کی۔