وزیر خارجہ کی جاپان اور جرمن ہم منصبوں سے فون پر گفتگو
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہاہے کہ پلوامہ واقعہ کے بعد جنوبی ایشیا میں امن و امان کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہو چکی ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال انتہائی مخدوش ہے، پاکستان پرامن ہمسائیگی اورعلاقائی امن پر یقین رکھتا ہے، پاکستان نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت سے شواہد طلب کئے اور پلوامہ واقعہ کی تحقیقات میں مکمل تعاون کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کااظہار جاپان کے وزیرخارجہ تاروکونو اورجرمنی کے وزیرخارجہ ہیکو ماس سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔جاپانی وزیرخارجہ سے گفتگو کے دوران وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے انہیں اپنا دورہ ءجاپان موخر کرنے کی وجوہات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ سال جاپان کی اعلیٰ شخصیات کے پاکستان کے متواتر دوروں سے دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات میں بہت بہتری آئی اسی تناظر میں آپ کی دعوت پر مجھے 24 فروری کو جاپان کے دورے پر روانہ ہونا تھا تاہم بدقسمتی سے پلوامہ واقعہ کے بعد جنوبی ایشیا میں امن و امان کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہو چکی ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو اس کشیدگی کو کم کرنے کیلئے، بذریعہ خط اپنا کردار ادا کرنے کا کہا ہے اور جاپان کو بھی اس ضمن میں اپنا موثر کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے، اس نازک صورتحال میں میری اپنے ملک میں موجودگی ناگزیر ہے اوران وجوہات کی بنا پر مجھے اپنا دورہ جاپان موخر کرنا پڑا ہے۔ بات چیت میں دونوں دونوں وزرائے خارجہ نے جلد از جلد باہمی مشاورت سے دورہ جاپان کی نئی تاریخ طے کرنے پر اتفاق کیا۔