قیاس آرائیاں دم توڑ گئیں، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنی مدت ملازمت میں توسیع کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا
سپہ سالار کی مدت ملازمت سے متعلق تمام چہ مگوئیاں دم توڑ گئیں،،،، آرمی چیف نے اپنی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔۔پاک آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قیاس آرائیاں بے بنیادہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں آرمی چیف کا پیغام پہنچایا۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ پاک فوج عظیم ادارہ ہے، جس کا ایک باقاعدہ نظام ہے اور اسی نظام کے تحت چلیں گے ۔وہ مدت ملازمت میں توسیع پر یقین نہیں رکھتے، اور اپنی مقررہ مدت پر ریٹائر ہو جائیں گئے، جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ملک سےدہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے کوششیں جاری رہیں گی، آئندہ آنے والا آرمی چیف اسی عزم کو بھرپور طریقے سے آگے بڑھائے گا، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا قومی مفاد عظیم تر ہے اسے ہر صورت مقدم رکھیں گے،
آرمی چیف جنرل راحیل شریف اپنے دور میں سب سے کامیاب سپہ سالار ثابت ہوئے،،ان کے بڑے فیصلوں نے انہیں عوام کا ہر دلعزیز بنا دیا
راحیل شریف افواج پاکستان کے پندرہویں اور موجودہ سربراہ ہیں، نومبر 2013 کو وزیر اعظم نواز شریف نے انہیں پاکستانی فوج کا سپاہ سالار مقرر کیا- انہیں دو سینئر جرنیلوں، لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم اور لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود پر فوقیت دی گئی،،،، جنرل راحیل شریف نے عہدہ سنبھالنے کے بعد بڑے فیصلے کئے،، اور بہت کم وقت میں عوام کے دلوں میں گھر کر گئے۔۔ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوششوں کے بعد جب اے پی ایس پر حملہ ہوا تو حکومت نے آرمی چیف کی قیادت میں شمالی وزیرستان میں آپریشن شروع کردیا اور دہشتگردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی،پاکستان کے گلی کوچے کو ہر روز دھماکوں سے گونجتے تھے ان پر تقریباً قابو پالیا گیا۔۔۔آرمی چیف پاک فوج کے جوانوں کا حوصلہ بڑھاتے نظر آئے، اپنی عیدیں سرحدوں پر جوانوں کے ساتھ منائیں، انہیں حوصلہ دیا اور کئی بار اگلے مورچوں تک بھی گئے بھارت کے ساتھ سرحدی تنازع ہویا ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستی ، خطے میں امن و امان اور دہشت گردی کے خلاف جنگ آرمی چیف ایک قدم آگے رہے،پاک فوج کا یہ مرد مجاہد ملک میں کرپشن، بدعنوانیاں اور دہشت گردی کے ناسور سے بھی نبرد آزما ہے، کئی ایک موقعے ایسے بھی آئے جب ان کے بڑے فیصلوں نے انہیں ہیرو بنا دیا،، آج پاک فوج کا یہ سپوت لوگوں کے دلوں میں گھر کر چکا ہے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا تعلق ممتاز فوجی گھرانے سے ہے،، جس نے پاکستان کی بقا کیلئے ملکی تاریخ میں سنہری الفاظ میں اپنا نام لکھوایا
راحیل شریف سولہ جون انیس سو چھپن کو کوئٹہ کے ایک ممتاز فوجی گھرانے میں پیدا ہوئے۔۔۔ ان کے والد کا نام میجر محمد شریف ہے، بڑے بھائی میجر شبیر شریف 1971 کی پاک بھارت جنگ میں شہید ہوئے اور انہیں نشان حیدرسے نوازا گیا، جنرل راحیل شریف تین بھائیوں اور دو بہنوں میں سب سے چھوٹے ہیں- ان کے دوسرے بھائی، ممتاز شریف، فوج میں کیپٹن تھے، راحیل شریف انیس سو پینسٹھ کی پاک بھارت جنگ میں شہادت کے رتبے پر فائز ہونے والے میجر راجا عزیز بھٹی کے بھانجے ہیں،،راحیل شریف نے گورنمنٹ کالج لاہور سے باقاعدہ تعلیم حاصل کی اور اس کے بعد پاکستان ملٹری اکیڈمی میں داخل ہوئے- اکیڈمی کے چوون ویں لانگ کورس کے فارغ التحصیل ہیں،،، انیس سو چھہتر میں گریجویشن کے بعد، انہوں نے فرنٹیئر فورس رجمنٹ، کی چھٹی بٹالین میں کمیشن حاصل کیا- نوجوان افسر کی حیثیت سے انہوں نے انفنٹری بریگیڈ میں گلگت میں فرائض سرانجام دئیے- ایک بریگیڈیئر کے طور پر انہوں نے دو انفنٹری بریگیڈز کی کمانڈ کی جن میں کشمیر میں چھ فرنٹیئر فورس رجمنٹ اور سیالکوٹ بارڈر پر 26 فرنٹیئر فورس رجمنٹ شامل ہیں۔سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کے دور میں میجر جنرل راحیل شریف کو گیارہویں انفنٹری بریگیڈ کا کمانڈر مقرر کیا گیا- راحیل شریف ایک انفنٹری ڈویژن کے جنرل کمانڈنگ افسر اور پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کمانڈنٹ رہنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں- راحیل شریف نے اکتوبر 2010 سے اکتوبر 2012 تک گوجرانوالہ کور کی قیادت کی- انہیں جنرل ہیڈ کوارٹرز میں انسپکٹر جنرل تربیت اور تشخیص رہنے کا اعزاز بھی حاصل ہے27 نومبر 2013 کو وزیر اعظم نواز شریف نے انہیں پاکستانی فوج کا سپاہ سالار مقرر کیا،،، انہیں ں دو سینئر جرنیلوں، لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم اور لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود پر فوقیت دی گئی،، دسمبر 2013 کو راحیل شریف کو نشان امتیاز ملٹری سے نوازا گیا۔