دوہری شہریت کیس میں سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کے تیسرے رکن قومی اسمبلی زاہد اقبال کی رکنیت معطل کردی ۔

چيف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی ميں سپریم کورٹ کے تين رکنی بینچ نے پارليمنٹرينز کی دوہری شہريت کيس کی سماعت کی۔ ساہیوال کے حلقہ ایک سو باسٹھ سے پيپلز پارٹی کے ايم اين اے زاہد اقبال کے وکيل نے موقف اختیار کیا کہ وہ اپنے موکل پر لگنے والے الزامات کا دفاع کريں گے۔ دوسری جانب درخواست گزارکے وکیل نے دلائل دیئے کہ زاہد اقبال کا پاسپورٹ مانگاگیا تھا تاہم انہوں نے نہیں دیا۔ چيف جسٹس نےریمارکس دیئے کہ زاہد اقبال کی طرف سے عدالتی حکم کی پيروی نہيں کی جارہی اس لئے انکی رکنيت معطل کی جارہی ہے جبکہ فیصلہ عمل درآمد کےلئے اسپیکر قومی اسمبلی کو بھجوانے کا حکم بھی دیا۔ عدالت نے پيپلز پارٹی کی فرح ناز اصفہانی اوررحمان ملک کی رکنيت دوہری شہريت کے الزام میں پہلے ہی معطل کررکھی ہے۔ سماعت کے دوران مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی جمیل اعوان نے اپنی دُوہری شہریت کو تسلیم کرلیا۔ دوسری جانب منڈی بہاؤالدین سے پیپلزپارٹی کے ایم پی اے طارق علوانہ کا کہنا تھا کہ وہ سعودی عرب کے علاوہ کبھی کسی دوسرے ملک نہیں گئے اور دوہری شہریت کے حوالے سے الزامات غلط ہیں۔ طارق علوانہ نے کہا کہ اگر درخواست گزار کے پاس ثبوت ہیں تووہ عدالت میں پیش کرے۔ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ طارق علوانہ نے کھل کر عدالت کی معاونت کی اگر الزامات غلط ثابت ہوئے تو درخواست گزار کیخلاف کارراوائی کی جائے گی۔ عدالت کو بتاياگيا کہ ارکان اسمبلی فرحت محمود خان، ناديہ گبول، اشرف چوہان، وسيم قادر اور نديم خان کو نوٹسز کی تعميل نہيں ہوسکی جس پر عدالت نے انہيں پھر نوٹس جاری کرنے کا حکم ديتے ہوئے سماعت دو جولائی تک ملتوی کردی.