سپریم کورٹ نے وفاقی محتسب کی سربراہی میں مارگلہ ہلز کے تحفظ کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
سپریم کورٹ میں مارگلہ کے پہاڑوں پر آتشزدگی سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ تین روز تک جنگلات میں آگ لگی رہی۔ سی ڈی اے کے پاس آگ بجھانے کے آلات نہیں تھے۔ سی ڈی حکام نے اعتراف کیا کہ ہمارے پاس آگ بجھانے کے آلات نہیں ہیں چیف جسٹس نے کہا کہ انکوائری کروائیں۔ مارگلہ ہلز پر آگ کیسے لگی۔ آگ بجھانے کے آلات نہیں تو خرید لیں۔ سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ آلات خریدنے کے لیے فنڈز مختص ہونے ہیں۔ فنڈز مختص ہونے کے بعد آلات خرید لیں گے۔ جولائی کے تیسرے ہفتے میں آلات خریدنے کے لیے فنڈز مل جائیں گے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ڈیزاسٹرمنیجمنٹ نے چالیس ارب لگا کر بالاکوٹ میں صرف ایک سڑک بنائی۔ کیوں نہ مارگلہ ہلز کے تحفظ کے لیےکمیٹی تشکیل دیدیں۔ کمیٹی تیز رفتاری سے کام کرے اور رپورٹ پیش کرے۔ عدالت عظمی نے وفاقی محتسب کی سربراہی میں مارگلہ ہلز کے تحفظ کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دیدی۔ عدالت کے مطابق کمیٹی کے ممبران میں درخوست گزار روداد خان۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل،سی ڈی اور میونسپل کارپوریشن کے نمائندے بھی شامل ہونگے۔ کمیٹی 5 روز میں مارگلہ ہلز تحفظ کے حوالے سے اپنی رپورٹ دے گی۔ کیس کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی گئی۔